Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیل میں جو سلوک چوہدری صاحب کے ساتھ ہو رہا ہے افسوسناک ہے: بیگم پرویز الٰہی

تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ’جیل میں جو سلوک چودھری پرویز الٰہی کے ساتھ ہو رہا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اُنہیں سی کلاس میں رکھا گیا ہے لیکن سی کلاس کی سہولیات بھی نہیں دی جا رہیں۔‘
جمعرات کو پہلی بار بیگم چوہدری پرویز الٰہی کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’آج میری جیل میں چوہدری پرویزالٰہی سے ملاقات ہوئی، مجھے ان کا اللہ پر توکل دیکھ کر بہت خوشی ہوئی اور سکون ملا۔ ان کا اپنی فیملی اور تمام لوگوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ اپنے عزم پر پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ میں جہاں پہلے کھڑا تھا انشاء اللہ وہیں کھڑا رہوں گا۔‘
بیگم  پرویز الٰہی نے بتایا کہ ’کچھ دن پہلے مجھے رات گئے پی آئی سی سے فون آیا کہ آپ کے خاوند کو ایمرجنسی میں یہاں لایا گیا ہے۔ مجھے کہا گیا کہ آپ ان کی تمام رپورٹس لے کر فوراً پہنچیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جب میں وہاں پہنچی تو پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی اور مجھے اندر نہیں جانے دیا گیا۔ میں نے پولیس والوں سے درخواست کی کہ صرف دو منٹ کیلئے ملنے دیں لیکن پھر بھی نہ سنی گئی۔‘
بیگم پرویز الٰہی کے بقول پولیس والوں کے منہ لٹکے ہوئے تھے اور وہ کہتے تھے کہ ہم پرویز الٰہی صاحب کی بہت عزت کرتے ہیں لیکن مجبور ہیں۔
’ہسپتال میں پرویز الٰہی صاحب کے نامکمل ٹیسٹ کیے گئے اس بات کی گواہی وہاں کے ڈاکٹر بھی دیں گے۔ چودھری پرویزالٰہی کی عمر 77 سال ہے لیکن ان کے ساتھ یہ ظالمانہ سلوک کیوں روا رکھا جا رہا ہے؟ یہ بتایا جائے کہ چودھری پرویزالٰہی کا اتنا کیا قصور ہے۔‘
چوہدری پرویز الٰہی کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ’ہماری شنوائی نہیں ہو رہی، کوئی داد رسی نہیں ہو رہی اس کی کیا وجہ ہے۔ عام شہری کے بھی جو بنیادی حقوق ہیں وہ بھی پرویزالٰہی کو نہیں دیے جا رہے۔‘

شیئر: