Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں ہیٹ ویو سے 100 ہلاکتیں، گرمی کی شدّت میں مزید اضافے کی پیش گوئی

زیادہ تر ہلاکتیں اترپردیش، بہار اور اوڈیشا میں ہوئی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں گرمی کی شدید لہر سے مرنے والوں کی تعداد 100 ہو گئی ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے مزید گرمی کی پیشن گوئی کی ہے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں اترپردیش، بہار اور اوڈیشا میں ہوئی ہیں۔
اس سے قبل محکمہ موسمیات کی جانب سے پیشن گوئی کی گئی تھی کہ مون سون کی بارشوں کے باعث گرمی کی لہر میں کمی آئے گی تاہم ایسا نہیں ہو سکا اور اب وہ 20 جون کے بعد ہوں گی۔
بلیا ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹر ایس کے یادو کا کہنا ہے کہ ’15 جون کو گرمی سے متاثرہ 54 افراد ہسپتال لائے گئے جن میں سے زیادہ تر کو بخار کی شکایت تھی 23 اگلے روز دم توڑ گئے تھے، جبکہ اس سے اگلے روز 16 افراد جان سے گئے۔‘
ان کے مطابق ’ڈسٹرکٹ ہسپتال میں بھی 137 مریض لائے گئے جن میں سے 20 چل بسے جبکہ اگلے روز مزید 11 اموات ہوئیں۔‘
اسی طرح کچھ علاقوں میں گھروں کے اندر بھی اموات ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتی اموات کے پیش نظر ان علاقوں کے لیے جامع پلان بنانے کی ضرورت ہے جہاں زیادہ گرمی پڑتی ہے۔
خیال رہے اس وقت انڈیا کے بعض ریاستوں میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے اور اتوار کو بھی 54 افراد کی ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مختلف ہسپتالوں میں 400 کے قریب افراد زیرعلاج ہیں۔

محکمہ موسمیات نے گرمی کی لہر مزید کچھ روز جاری رہنے کی پیشن گوئی کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ اموات کی وجوہات مختلف ہیں لیکن شدید گرمی بھی عوامل میں سے ایک ہو سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’شدید گرمی کی وجہ سے ہسپتالوں میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔‘
گرمی کی لہر نے یوپی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور زیادہ تر مقامات پر درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ہسپتالوں میں اموات میں اچانک اضافے اور مریضوں میں بخار، سانس لینے میں دشواری جیسے دیگر مسائل کا سامنا ہے۔
یوپی کے وزیر صحت برجیش پاٹھک کا کہنا ہے کہ حکومت نے بلیا میں ہونے والے واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور وہ ذاتی طور پر وہاں کی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’ دو سینئر ڈاکٹروں کو موقع پر بھیجا گیا ہے، وہ بہت جلد انتظامیہ کو تحریری طور پر صورت حال سے آگاہ کریں گے۔ مناسب معلومات کے بغیر ہیٹ ویو سے ہونے والی اموات پر لاپرواہی سے بیان دینے پر چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر دیواکر سنگھ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔‘

شیئر: