Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مذہبی بنیاد پر جمائما گولڈ سمتھ کے بچوں کو ’ٹارگٹ کرنے پر‘ مریم نواز پر شدید تنقید

جمائما گولڈ سمتھ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مریم نواز شریف نے آج اعلان کیا ہے کہ میرے بچے ’یہودیوں کی گود میں پلے ہیں۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
مریم نواز کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو جواب دیتے ہوئے ان کے بچوں کو مذہبی بنیادوں پر ٹارگٹ کرنے پر سوشل اور مین سٹریم میڈیا پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
تاہم ایک سوشل میڈیا صارف نے جمائما گولڈ سمتھ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بھی اپنے سابق شوہر کے (جنید صفدر کے حوالے سے) بیان کی مذمت کرنی چاہیے تھی۔
 خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں انتخابی مہم کے دوران مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کو تنقید کا نشانہ بنایا تو مریم نواز نے بھی پیر کے روز ضلع حویلی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حساب برابر کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ’عمران خان کہتا ہے کہ وہ نواسہ (جنید) باہر جا کر پولو کھیل رہا ہے۔ وہ کہتا ہے اس کے پاس پولو کے پیسے کہاں سے آئے ہیں۔ میں بچوں تک نہیں جانا چاہتی تھی، لیکن جیسی بات کرو گے اب منہ توڑ جواب ملے گا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ ’وہ (جنید) نواز شریف کا نواسہ ہے، گولڈ سمتھ کا نواسہ نہیں ہے۔ وہ یہودیوں کی گود میں نہیں پل رہا۔‘
تاہم مریم نواز کے اس بیان نے وزیراعظم کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ کو بھی بولنے پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ ’میں نے ایک دہائی تک میڈیا اور سیاست دانوں کی طرف سے یہود دشمنی پر مبنی حملوں (جن میں قتل کی دھمکیاں اور میرے گھر سامنے مظاہرے شامل تھے) کے بعد 2004 میں پاکستان چھوڑ دیا تھا لیکن حملوں کا یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔‘
’مریم نواز شریف نے آج اعلان کیا ہے کہ میرے بچے ’یہودیوں کی گود میں پلے ہیں۔‘
جمائما گولڈ سمتھ کے اس ٹویٹ کے بعد مریم نواز شریف نے ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’ میری آپ میں، آپ کے بچوں میں یا آپ کی ذاتی زندگی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ میرے پاس کرنے اور کہنے کو اس سے بہتر کام ہیں۔ لیکن اس کے باوجود آپ کے سابق شوہر کسی کے خاندان کو نشانہ بنائے گا تو دوسروں کے پاس کہنے کے لیے اس سے بھی بری چیزیں ہیں۔ اس کے لیے آپ اپنے سابق شوہر کو الزام دیں۔‘
مریم نواز شریف اور جمائما گولڈ سمتھ میں ہوئی یہ نوک جھونک سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ پاکستانی میڈیا پر بھی بحث کا موضوع بن گئی۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’نقطہ نظر‘ میں سینیئر صحافی سہیل وڑائچ نے اس حوالے سے کہا کہ ’اس کی کسی بھی طرح سے تحسین نہیں کی جا سکتی، نہ تو یہود مخالف بیان کی اور نہ ہی کسی کے خاندان کو نشانہ بنانے کی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ بیان مریم نواز کے شایان شان نہیں تھا۔‘
کئی دہائیوں سے پاکستان کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی مجیب الرحمن شامی نے پروگرام میں اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’خان صاحب کو بھی اپنا لہجہ درست کرنا چاہیے اور کوئی حد ہونی چاہیے طعنہ دینے اور الزام لگانے کی۔‘
انہوں نے مریم نواز کے حوالے سے کہا کہ ’انہیں بھی اپنے آپ کو قابو کرنا چاہیے۔ ہم اپنے ملک میں ایسے الفاظ استعمال کرتے ہیں الاقوامی سطح پر ان کا اچھا تاثر نہیں ہوتا۔‘
سوشل میڈیا صارفین نے بھی مریم نواز کے جمائما کو جواب پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
میکائل ملک نامی صارف نے لکھا کہ ’کیوں آپ پاکستان جیسے پہلے ہی یہود دشمنی کا شکار معاشرے میں اپنے یہود مخالف بیان کا جواز پیش کر رہی ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نہ عمران خان کی حمایت کرتا ہوں اور نہ آپ کی لیکن میں فائدے کے لیے سیاست میں سے دوسرے مذاہب کے لیے نفرت اور بدنامی کے خاتمے کی حمایت لرتا ہوں۔‘

ندا کرمانی نامی صارف نے لکھا کہ ’میں واضح طور پر مریم نواز کی یہود مخالفت کی مذمت کرتے ہوں۔ انہیں لازمی معافی مانگنی چاہیے۔‘

کچھ صارفین نے مریم نواز کے جواب کی حمایت بھی کی۔ مبشر نامی صارف نے لکھا کہ ’ مریم صاحبہ نے نپے تلے الفاظ میں عمدہ جارحیت دکھائی۔ سیاست میں یہ بھی لازم ہوتی ہے۔‘

کرن منیر خان نے لکھا کہ ‘بدقسمتی سے یہ عمران خان تھے جنہوں نے سب سے پہلے اپنے مخالفین کے بچوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔‘

صحافی مہر تاڑڑ نے بھی مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ’آپ کے پاس موقع تھا کہ آپ دو نوجوانوں اور ان کی ماں کے خاندان جو سیاسی اور مالی طور پر اپنے مذہب کے لحاظ سے پاکستان سے کوئی تعلق نہیں رکھتے، پر نامناسب حملے کے لیے معافی مانگتیں۔
’آپ کا حملہ ان کے طرز عمل پر نہیں بلکہ ان کے خاندان کے ایمان پر ہے۔ یہ بالکل ناقابل قبول ہے۔‘

شیئر: