روایتی مارکیٹ کافی گنجان آباد ہے جہاں بمباری سے ہلاک ہونے والے بیشتردکاندار اور خوانچہ فروشوں کے علاوہ بچے بھی شامل تھے۔
واضح رہے سوڈان میں گزشتہ اپریل سے مسلح افواج اورریپڈ فورسز آمنے سامنے ہیں۔ حریف جرنیلوں کے درمیان جاری جنگ سے اب تک ہزاروں افراد ہلاک وزخمی ہوچکے ہیں۔
خرطوم کے قریبی شہر ’ام درمان‘ میں اس سے قبل بھی بمباری کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔
گزشتہ روز متحارب فریقوں کی جانب سے سوڈان کی فضائی حدود پرعائد پابندی کی مدت میں 31 جولائی تک توسیع کا بھی اعلان کیا گیا تھا ۔