Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اِس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں: امریکی وزیر خارجہ

بدھ کو آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے تین ارب ڈالر قرض کی منظوری دی گئی (فائل فوٹو: روئٹرز)
امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ’وہ اِس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
جمعرات کو ٹوئٹر بیان میں انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کے قرض پروگرام کی بحالی کا خیرمقدم کیا۔
امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ میکرواکنامک اصلاحات اور پائیدار اقتصادی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ کام جاری رکھے۔‘
اس سے قبل گذشتہ ماہ امریکی وزیر خزانہ جینیٹ یلین نے کہا تھا کہ ’امریکہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔‘
انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایوان نمائندگان میں رکن کانگریس آل گرین کے بیان کے جواب میں کیا تھا۔
رکن کانگریس نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے امداد کی فراہمی میں کردار ادا کرے۔
بدھ کو آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے تین ارب ڈالر قرض کی منظوری دی گئی۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کی منظوری کے بعد جمعرات کے روز سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر منتقل کردیے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے ساتھ پرخلوص تعاون کیا۔‘
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں معاشی اصلاحاتی پروگرام معیشت کو فوری طور پر سہارا دینے کے لیے ہے۔‘
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مطابق ’پاکستان کو طے شدہ پالیسیوں پر کاربند رہنا ہوگا۔ ایک ارب 80 کروڑ ڈالر نومبر اور فروری کے جائزوں کے بعد شیڈول کیے جائیں گے۔‘
’اس معاہدے کے بعد مالی نظم و ضبط، مارکیٹ کے مطابق ایکسچینج ریٹ، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، موسمیاتی تبدیلی سے جُڑے اقدامات بزنس کلائمیٹ سے متعلق کام کی ضرورت ہے۔‘
آئی ایم ایف کے بیان کے مطابق ’پالیسیوں کا تیز رفتاری سے نفاذ پاکستان اور اس پروگرام کی کامیابی کے لیے ناگزیر ہے۔‘

شیئر: