Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے تین ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے تین ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے بدھ کو اپنے اجلاس میں پاکستان کے لیے سٹینڈ بائی ایگریمنٹ کے تحت تین ارب ڈالر کی منظوری دی۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو فوری طور پر ایک ارب 20 کروڑ ڈالر جاری کیے جائیں گے۔
اس حوالے سے آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ’پاکستان میں معاشی اصلاحاتی پروگرام معیشت کو فوری طور پر سہارا دینے کے لیے ہے۔‘
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ’پاکستان کو طے شدہ پالیسیوں پر کاربند رہنا ہوگا۔ ایک ارب 80 کروڑ ڈالر نومبر اور فروری کے جائزوں کے بعد شیڈول کیے جائیں گے۔‘
’اس معاہدے کے بعد مالی نظم و ضبط، مارکیٹ کے مطابق ایکسچینج ریٹ، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، موسمیاتی تبدیلی سے جُڑے اقدامات بزنس کلائمیٹ سے متعلق کام کی ضرورت ہے۔‘
آئی ایم ایف کے بیان کے مطابق ’پالیسیوں کا تیز رفتاری سے نفاذ پاکستان اور اس پروگرام کی کامیابی کے لیے ناگزیر ہے۔‘
پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کی جانب سے تین ارب ڈالر کی منظوری کی تصدیق کی۔
اس سے قبل بدھ کو ہی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا تھا کہ ’متحدہ عرب امارات نے ایک ارب ڈالر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے ہیں۔‘
اپنے ویڈیو خطاب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ’وہ پاکستانی عوام، وزیراعظم اور آرمی چیف کی جانب سے متحدہ عرب امارات کی قیادت کے شکر گزار ہیں۔‘
وفاقی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے تین ارب ڈالر موصول ہو چکے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے تین ارب ڈالر ملنے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی۔‘
’جمعے کو کلوزنگ کے وقت پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر سے کم یعنی 9 ارب 70 کروڑ ڈالر تھے جو اب 11 ارب 67 کروڑ ڈالر کے قریب پہنچ جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب کی جانب سے دی گئی رقم آئندہ جمعے کو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں ظاہر ہوگی۔‘
خیال رہے کہ مارچ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی قسط جاری ہونے سے پہلے وہ دوست ممالک اور ڈونر اداروں سے مالی معاونت کی یقین دہانی حاصل کرے۔
اسی سلسلے میں چین کی طرف سے پاکستان کو 2 ارب ڈالر کی رقم موصول ہوئی تھی جس کے بعد سعودی عرب نے سٹیٹ بینک میں 2 ارب ڈالر جبکہ متحدہ عرب امارات نے ایک ارب ڈلر جمع کروا دیے ہیں۔

شیئر: