Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آئی ایم ایف سے معاہدے پر سعودی عرب، امارات اور چین کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے ساتھ پرخلوص تعاون کیا۔‘
جمعرات کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان اور چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔‘
’سابق حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کو توڑا۔ ہم نے ہمت نہیں ہاری اور آئی ایم ایف کا پروگرام بحال کرایا۔ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہے اور ان کی ناپاک سازش مٹی میں مل چکی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’گذشتہ برس اپریل میں پاکستان کے عوام نے انہیں اتحادی حکومت سنبھالنے کی ذمہ داری سونپی تھی جسے وہ آئندہ ماہ چھوڑ رہے ہیں۔‘
’اگست 2023 میں نگراں حکومت کو معاملات سپرد کر دیں گے۔ ہم نے ریاست بچانے کے لیے اپنی سیاست کی قربانی دی۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’اتحادی حکومت نے 15 ماہ کے مختصر وقت میں نوجوانوں کو روزگار اور عوام کو مہنگائی کے خلاف ریلیف دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں ’پاکستان کے مفادات کی راہ میں بچھائی گئی بارودی سرنگیں صاف کیں۔ بدترین انتظامی، کرپشن اور سازشوں کی آگ کو بجھایا۔‘
’یہ سب کچھ کھو جانے سے کچھ حاصل ہونے کا وقت تھا۔ معاشی تباہی سے نکل کر معاشی استحکام کی طرف لوٹ آنے کا وقت تھا۔‘
آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’سفارتی سطح پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور آرمی چیف عاصم منیر کی کاوشوں کو بھی سراہتا ہوں۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’وقت آگیا ہے کہ ہمیں اپنے پیروں پر کھڑے ہو کر کھویا ہوا مقام حاصل کرنا ہے۔ عظیم مقصد کے لیے معاشی بحالی کا جامع قومی پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ سپیشل انویسٹمنٹ کونسل تشکیل دی گئی ہے جس نے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔‘

شیئر: