Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زنگ آلود آئل ٹینکر سے تیل منتقل کرنے کے لیے بحری جہاز یمن روانہ

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے سرکاری کوآرڈینیٹر کا کہنا ہے کہ ’بوسیدہ آئل ٹینکر صافر سے تیل پمپ کرنے کے لیے ایک بحری جہاز یمن جا رہا ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق یمن کے لیے اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈینیٹر ڈیوڈ گریسلی نے سنیچر کو اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’ناؤٹیکا بحری جہاز جبوتی سے صبح نو بجکر 45 منٹ پر آج صبح یمن کے بحیرہ احمر کے ساحل کی طرف روانہ ہوا تاکہ زنگ آلود ٹینکر سے ایک ملین بیرل تیل پبپ کر سکے۔ میں آئندہ ہفتے تیل کی منتقلی کے آغاز کے لیے پُرجوش ہوں۔‘
ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے برسوں کی مزاحمت کے بعد بالآخر بین الاقوامی انجینیئروں کو بحری جہاز کو بچانے کے لیے معائنے اور آپریشن کی اجازت دے دی ہے۔
2015 میں یمن میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے 47 سال پُرانے صافر کی دیکھ بھال بہت کم یا نہ ہونے کے برابر ہوئی۔ اب اس کی حالت اس حد تک بگڑ چکی ہے کہ ماہرین نے  اس کے پھٹنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ماہرین ماحولیات اور حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر جہاز کا کارگو سمندر میں نکل گیا تو بڑے پیمانے پر ماحولیاتی تباہی ہو سکتی ہے۔
یمن کے مغربی ساحلی شہر الحدیدہ کے قریب گیارہ لاکھ  بیرل سے زیادہ تیل لے جانے والے آئل ٹینکر صافر کو 2015 سےلاوارث چھوڑ دیا گیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق الحدیدہ پر حوثیوں کی جانب سے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد یہاں موجود بین الاقوامی میرین انجینئرز یمن چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
یمنی حکومت حوثی باغیوں پر الزام لگاتی رہی ہے کہ وہ اس زنگ آلود  آئل ٹینکر کو سودے بازی کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں اور بین الاقوامی برادری، عرب اتحاد  سے مراعات حاصل کرتے رہے ہیں۔
حوثی باغیوں نے اس سے پہلے نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے بین الاقوامی ماہرین کو بحری جہاز پر جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
اقوام متحدہ نے آپریشن کو محفوظ بنانے کے لیے 14 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے عطیات جمع کرنے کی مہم چلائی تاکہ یمن میں لنگرانداز ’ایف ایس او صافر‘ آئل ٹینکر سے درپیش خطرات سے نمٹا جا سکے۔
بوسیدہ ایف ایس او صافر ٹینکر، جسے ’ٹائم بم‘ بھی کہا جاتا ہے، میں چار کروڑ 80 لاکھ گیلن تیل موجود ہے۔

شیئر: