Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نائیجر علاقے میں فوجی بغاوت کا شکار تیسرا ملک

معزول صدر محمد بازوم دارالحکومت نیامی میں سرکاری رہائش تک محدود ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
نائیجر شورش زدہ ساحل کے علاقے میں کئی برسوں میں فوجی بغاوت کا شکار ہونے والا تیسرا ملک بن گیا ہے جس کی وجہ سے مغربی رہنماؤں اور پڑوسی ریاستوں میں اس لڑائی کے اثرات پر تشویش پائی جاتی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق نائیجرکے صدر محمد بازوم کو 26 جولائی کو ان کے اپنے ہی گارڈز نے بغاوت کر کے معزول کر دیا تھا جس کے بعد افریقہ کا یہ ملک فوج کے زیرانتظام ہے۔

پڑوسی ریاستیں بازوم کی بحالی کے لیے طاقت استعمال کر سکتی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

محمد بازوم اس وقت دارالحکومت نیامی میں اپنی سرکاری رہائش گاہ تک محدود ہو چکے ہیں۔
ملک میں ہونے والی اس بغاوت کے بعد ایلیٹ فورس کے سربراہ جنرل عبدالرحمانے تیانی نے خود کو نیا سربراہ قرار دیا ہے۔
ہمسایہ ممالک برکینا فاسو اور مالی میں اسی طرح کے فوجی قبضے کے تناظر میں امریکہ اور فرانس نے شدت پسندی کے خلاف جنگ میں اس کے کلیدی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے بازوم کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ مطالبے اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ پڑوسی ریاستیں بازوم کو بحال کرنے کے لیے طاقت کے استعمال پر غور کر سکتی ہیں۔
افریقی یونین اور مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری  نے اسی طرح کی شدت پسندی کے خطرے کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے استحکام کو بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

عدم استحکام سے سب سے زیادہ فائدہ انتہا پسند گروہوں کو پہنچتا ہے۔ فوٹو بی بی سی

پرتشدد انتہا پسندی کا سامنا کرنے والے ممالک سے متصل ساحل کے علاقے میں نائیجر کی سٹریٹجک پوزیشن اسے اسلام پسند شورش کے خلاف بین الاقوامی لڑائی میں ایک اہم اتحادی تصور کرتی ہے۔
واشنگٹن میں قائم رسک ایڈوائزری گروپ سٹریٹیجک سٹیبلائزیشن ایڈوائزرز کی ڈائریکٹر اینیلیز برنارڈ کا کہنا ہے کہ خطے میں اسی طرح کی بغاوتیں ظاہر کرتی ہیں کہ یہاں عدم استحکام سے سب سے زیادہ فائدہ انتہا پسند گروہوں کو پہنچتا ہے۔
برنارڈ  کا کہنا ہے کہ تاریخ سے پتہ چلتا ہے برکینا فاسو اور مالی میں حالیہ بغاوتوں کے بعد دولت اسلامیہ صوبہ ساحل اور جماعت نصرت الاسلام و المسلمین جیسے گروہوں نے کامیابی کے ساتھ داخلی سیاسی مسائل سے دوچار ریاستوں کی طرف سے چھوڑے گئے نظم و نسق اور سلامتی کے خلا کا فائدہ اٹھایا ہے۔

ایلیٹ فورس کے سربراہ جنرل عبدالرحمانے تیانی نے خود کو نیا سربراہ قرار دیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

دولت اسلامیہ صوبہ ساحل اور جماعت نصرت الاسلام و المسلمین خطے میں کام کرنے والے دو حریف بنیاد پرست گروپ ہیں۔
جماعت نصرت الاسلام و المسلمین کی سرگرمیاں پڑوسی ملک مالی  سے پورے مغربی افریقہ میں پھیلی ہوئی ہیں۔
اینیلیز برنارڈ کے مطابق اس بغاوت نے نائیجر کے جنوب مغربی تلبیری کے علاقے میں برکینا فاسو اور مالی کے قریب جہاں دولت اسلامیہ صوبہ ساحل گروپ فعال ہے وہاں گورننس اور سیکیورٹی آپریٹس کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔
ایسے حالات میں یہ دونوں گروپ ریاستی اتھارٹی کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھانے اور خود کو گورننس اور سیکورٹی کے متبادل کے طور پر فروغ دینے کے موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

شیئر: