پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نئی مردم شماری پر انتخابات سے متعلق بیان نے نہ صرف ملکی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے بلکہ حکمران اتحاد کے اندر بھی حکومت کے خاتمے سے قبل ہی دراڑیں پڑنا شروع ہو گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 60 دن یا 90 دن کے اندر انتخابات کے انعقاد پر بادل منڈلانے لگے ہیں۔
شہباز شریف کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکمران اتحاد کے درمیان نگراں سیٹ اپ کے حوالے سے بات چیت حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ نگراں سیٹ اپ کے حوالے سے اب تک کئی متضاد خبریں سامنے آچکی ہیں جن میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نگراں وزیراعظم بنانے کی خبر بھی شامل تھی۔ اس تجویز پر پیپلز پارٹی اور دیگر اتحادیوں کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اب کی بار جب شہباز شریف نے یہ بیان دیا ہے تو پیپلز پارٹی کی جانب سے اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلٰی سندھ نے ایک انٹرویو میں نئی مردم شماری اور اس پر انتخابات کے وزیراعظم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ کو وفاق سے اس معاملے پر بہت سے تحفظات ہیں اور مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں ان تحفظات پر کھل کر بات ہوگی۔
مزید پڑھیں
-
شہباز شریف کی آخری دنوں میں انڈیا کو مذاکرات کی پیشکش کیوں؟Node ID: 784321