Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مائیکرو چپ کی مدد سے امریکی فیملی کو تین برسوں بعد گمشدہ کتا مل گیا

سمتھ فیملی کو لگا کہ اُن کے کتے کبھی واپس نہ آئیں گے۔ (فوٹو: فرینڈز آف دی اینیمل ولیج انسٹاگرام)
امریکہ میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک فیملی کو اُن کا گمشدہ کتا تین برس کے طویل انتظار کے بعد واپس مل گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق گزشتہ تین برس سے امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر میک کِنی میں رہنے والی فیملی اپنے کتے کے بچھڑنے پر صدمے میں تھی تاہم اُن کا یہ صدمہ تب ختم ہوا جب کتے میں لگی مائیکروچپ کے ذریعے اٗن کا کتا انہیں واپس مل گیا۔
کتے کے مالکان ریکس اور برٹنی سمتھ نے بتایا کہ 2020 جولائی میں لٹل راک آرکنساس میں واقع اُن کے گھر کے باغیچے سے پِٹ بُل نسل کی جوڑی جیک اور جِل لاپتہ ہوگئی۔
انہوں نے اپنے لاپتہ کتوں کو پورے علاقے میں ڈھونڈا، اُن کی گمشدگی کے پوسٹر چھپوائے اور سوشل میڈیا پر مہم چلائی لیکن انہیں کتے نہ ملے۔
اس کے بعد سمتھ فیملی ناامیدی کا شکار ہو کر آرکنساس سے 300 میل دور میک کِنی شہر میں شفٹ ہوگئی۔
 سمتھ فیملی کو لگا کہ اُن کے کتے کبھی واپس نہ آئیں گے تاہم ایک روز انہیں لٹل راک اینیمل وِلیج سے کال آئی جس میں انہیں اُن کے کتے جِل کے بارے میں بتایا گیا۔
 
اینیمل شیلٹر والوں نے سمتھ فیملی کو بتایا کہ جِل بطور آوارہ کتا ملا ہے جس میں مائیکروچپ ڈھونڈی گئی تو اُس میں ریکس کا نمبر دیا ہوا تھا۔

کتے کو واپس لینے سمتھ فیملی لٹل راک گئی جہاں برٹنی سمتھ نے یو ایس اے ٹوڈے کو بتایا کہ ’میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ہمارے کتے واپس آئیں گے کیونکہ یہ بہت خوبصورت کتے ہیں اور جس شخص کو بھی یہ ملے، وہ کبھی انہیں واپس نہیں کرے گا نہ انہیں ویٹرنری ڈاکٹر کے پاس لے کر جائے گا۔‘
 

شیئر: