بلوچستان کے آٹھ رکنی نگراں کابینہ میں شامل ارکان کون ہیں؟
پانچ وزرا نے پیر کو گورنر ہاؤس کوئٹہ میں اپنے عہدوں کا حلف لیا۔ (فوٹو: ڈی جی پی آر)
بلوچستان کی آٹھ رکنی کابینہ تشکیل دے دی گئی جس میں حکومت کے اہم عہدے داروں کے رشتہ داروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈ منسٹریشن بلوچستان کے کابینہ سیکشن کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ میر علی مردان ڈومکی کی کابینہ میں پانچ وزرا اور تین مشیر شامل لیے گئے ہیں۔
پانچ وزرا نے پیر کو گورنر ہاؤس کوئٹہ میں اپنے عہدوں کا حلف لیا۔ گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے ان سے حلف لیا۔
کیپٹن ریٹائرڈ زبیر جمالی کو وزارت داخلہ و قبائلی امور، جیل خانہ جات اور پی ڈی ایم اے کا قلمدان دیا گیا ہے۔ پرنس احمد علی احمد زئی کو صنعت و حرفت، توانائی، ایکسائز اور ٹیکسیشن جبکہ امجد رشید قریشی کو خزانہ اور ریونیو کی وزارت دی گئی ہے۔
جان اچکزئی کو محکمہ اطلاعات جبکہ ڈاکٹر قادر بخش بلوچ کو محکمہ تعلیم اور سیاحت کا قلمدان سونپا گیا ہے۔
تین افراد کو وزیراعلیٰ بلوچستان کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ ان میں دانش لانگو کو محکمہ آبپاشی ، شانیہ خان کو سماجی بہبود اور ترقی نسواں جبکہ عمیر محمد حسنی کو محکمہ معدنیات و معدنی ترقی کا قلمدان تفویض کیا گیا ہے۔
نگراں کابینہ میں نہ صرف سیاسی وابستگی رکھنے والے افراد کو شامل کیا گیا ہے بلکہ حال ہی میں مدت پوری کرنے والی حکومت میں شامل وزرا اوراہم عہدے داروں کے رشتہ داروں کو خاص جگہ دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ ہاؤس کے ذرائع نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ منگل کو مزید وزرا اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔
نگراں کابینہ میں شامل افراد کون ہیں؟
کیپٹن ریٹائرڈ میر زبیر خان جمالی
کیپٹن ریٹائرڈ زبیر جمالی ضلع جعفرآباد کے ڈسٹرکٹ چیئرمین رہ چکے ہیں۔ وہ بلوچستان اسمبلی کے سپیکر بی اے پی کے سینئر رہنماء جان محمد جمالی کے چچا زاد بھائی، سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی اور سابق رکن قومی اسمبلی میر خان محمد جمالی کے قریبی رشتہ دار ہیں۔
پرنس احمد علی احمد زئی
پرنس احمد علی سابق وفاقی وزیر پرنس محی الدین کے صاحبزادے ، بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سابق وزیراعلیٰ جام کمال خان کے پھوپھی زاد اور خان آف قلات کے آغا سلیمان داؤد کے قریبی رشتہ دار ہیں۔ وہ 2013ء میں ن لیگ کے ٹکٹ پر رکن بلوچستان اسمبلی اور اس سے پہلے میونسپل کمیٹی حب کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔
جان اچکزئی
جان اچکزئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ترجمان رہ چکے ہیں۔ بعدازاں وہ جے یو آئی چھوڑ کر ن لیگ میں شامل ہوئے اور نواب ثناء اللہ زہری حکومت میں بلوچستان حکومت کے ترجمان رہے۔ جنوری 2018 میں مسلم لیگ ن سے بھی استعفا دے دیا۔
جان اچکزئی صحافت سے بھی وابستہ رہے ہیں ۔
ڈاکٹر قادر بخش بلوچ
ڈاکٹر قادر بخش بلوچ گزشتہ ماہ ہی بلوچستان کے ضلع سبی میں واقع میر چاکر خان رند یونیورسٹی کے وائس چانسلر تعینات ہوئے ہیں۔ وہ بلوچستان میں غیر معروف ہیں۔
بنیادی طور پر ان کا تعلق پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان سے بتایا جاتا ہے۔ وہ کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کے گریجویٹ ہے۔ انہوں نے زیادہ عرصہ پشاور کے اسلامیہ کالج یونیورسٹی اور قرطبہ یونیورسٹی سمیت خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا ہے۔
امجد رشید
امجد رشید قریشی کوئٹہ میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ترقی فاؤنڈیشن کے سربراہ ہیں ۔
عمیر محمد حسنی
عمیر محمد حسنی پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء سابق وفاقی وزیر سردار فتح محمد حسنی کے بیٹے ہیں۔ وہ سابق وزیراعلیٰ جام کمال کے کوآرڈنیٹر رہ چکے ہیں۔ وہ اپنے والد کے ہمراہ رواں سال جنوری میں پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔
دانش لانگو
دانش لانگوسابق وزیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگو اور سابق وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو کے چچا زاد بھائی ہیں۔
شانیہ خان
شانیہ خان کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے ۔ وہ سابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی کوآرڈینیٹر رہ چکی ہیں۔