عرب ممالک سے آئے رائیڈرز مالاکنڈ میں ایک جانب منڈلی جمائے ہوئے تھے۔ کچھ ہی دیر میں یورپ سے آنے والے سیاح بھی ان کے ساتھ آ ملے۔ کچھ سیاح عربی اور کچھ انگریزی میں بات چیت کر رہے تھے۔
سیاحوں کے اردگرد مقامی لوگ اور بچے جمع ہو گئے جو ان کی اجنبی زبان سمجھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایک دو سیاح تو ٹوٹی پھوٹی اُردو میں بات کرنے کی کوشش بھی کر رہے تھے۔ وہ مالاکنڈ کی جادوئی وادیوں اور برف پوش پہاڑوں کے سحر میں کھو گئے تھے اور اس وجہ سے سفر کی تھکان بھی بھول گئے تھے۔
یہ سیاح راستے میں کچھ مشکلات کا شکار بھی ہوئے تھے، سڑکوں کی خستہ حالی، سکیورٹی کے خدشات اور ایک ضلع سے دوسرے ضلع کی حدود میں داخل ہونے کے لیے اجازت نامے کے حصول نے ان کی مشکلات میں غیرمعمولی اضافہ کیا تھا، مگر وہ مطمئن تھے کیوںکہ ان کا یہ سفر یادگار رہا تھا اور وہ دوبارہ پاکستان کے شمالی علاقوں کا رُخ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی شہری نے چھوٹی نرسری کو ریزوٹ میں کیسے تبدیل کیا؟Node ID: 784371
-
وہ مشکلات جو پاکستان میں سیاحت کے فروغ میں رکاوٹ ہیںNode ID: 789041