ستمبر 2020 میں لاہور موٹروے پر گوجرانوالہ کے قریب زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون نے پاکستانی انٹرٹینمنٹ چینل ’جیو ٹی وی‘ پر نشر ہونے والے ڈرامے ’حادثہ‘ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ’انہوں نے میری زندگی پر ایک ڈرامہ بنایا ہے جیسے کہ میں کچھ بھی نہیں اور کسی نے مجھ سے پوچھا تک نہیں۔‘
اینکرپرسن فریحہ ادریس کے مطابق یہ گفتگو ان سے ’ذی‘ (فرضی نام) نے ایک ٹیلیفون کال پر کی ہے جس کی تفصیلات انہوں نے پیر کو ’ایکس‘ (ٹوئٹر) اکاؤنٹ کے ذریعے شیئر کیں۔
’جیو ٹی وی‘ کی ویب سائٹ پر موجود ڈرامہ سیریل ’حادثہ‘ کے سائنوپسس میں موٹروے ریپ کیس کا کوئی ذکر نہیں لیکن سوشل میڈیا پر اور خود ’ذی‘ کا یہ خیال ہے کہ یہ ڈرامہ لاہور موٹر وے ریپ کیس پر ہی بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
موٹروے ریپ کیس: دونوں ملزمان کو سزائے موت سنا دی گئیNode ID: 550356
فون پر ہونے والی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے فریحہ ادریس لکھتی ہیں کہ ’ذی‘ نے انہیں بتایا کہ ’اس ڈرامے میں وہی چیزیں دکھائی جا رہی ہیں۔ میں یہ سب دوبارہ محسوس کرنے سے قبل مر کیوں نہیں گئی؟‘
انہوں نے پاکستانی اینکرپرسن کو مزید بتایا کہ ’آپ کو پتہ ہے میں اس واقعے کے بعد کئی راتیں سو نہیں پائی تھی اور اب وہ سب واپس آ رہا ہے۔ میں نے جب سے اپنی زندگی میں پیش آنے والے سب سے خوفناک واقعے، جسے میں بھول جانا چاہتی ہوں، پر ہونے والی ڈراماٹائزیشن کو دیکھا ہے ایک پَل کو بھی سو نہیں پائی ہوں۔‘
فریحہ ادریس کے مطابق ’ذی‘ نے مزید بتایا کہ ’یہ سب ناقبلِ برداشت ہے۔ میں روزانہ پانچ بجے کانپنا شروع ہوجاتی ہوں کیونکہ مجھے پتا ہے کہ یہ ڈرامہ سات بجے نشر ہوتا ہے۔ وہ میرے ساتھ ایسا کیوں کر رہے ہیں؟‘
انہوں نے ڈرامہ سازوں کے حوالے سے مزید کہا کہ ’کیا یہ ہراساں کرنا نہیں؟ جس طرح وہ میری زندگی کا پیچھا کر رہے ہیں وہ بھی جب کہ میں نے واضح کر دیا تھا کہ میری پرائیویسی کا خیال رکھا جائے۔‘
’کسی نے مجھ سے پوچھنے کی بھی ضرورت نہیں سمجھی۔ میں ابھی مری نہیں ہوں۔ کیا وہ مجھے مردہ دیکھنا چاہتے ہیں؟‘
When the phone rang, I never expected this to be Z’s call. Z was the person whom I had spoken to a couple of years ago post her traumatic experience on motorway. Those were tumultuous times when everyone’s attention was focused on Z, while she was grappling to keep her sanity…
— Fereeha M Idrees (@Fereeha) August 27, 2023