Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں تاریخی مینارے ’قوصون‘ کو منہدم نہیں کیا جارہا

قوصون مینارہ  مملکوکی سلاطین کے عہد میں تعمیر کیا گیا تھا (فوٹو: العربیہ)
مصری کابینہ کا کہنا ہے کہ ’وزارت سیاحت و آثار قدیمہ نے تاریخی مینارے قوصون کے انہدام کی رپورٹ کےحوالے سے اطلاع کی تردید کی ہے‘۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ’ قوصون مینارے میں دراڑیں پڑنے سے مینارے کا تعمیراتی توازن متاثر ہورہا ہے ۔ اس کی اصلاح و مرمت کا کام ہوگا‘۔
وزارت سیاحت و آثار قدیمہ نے کہا ’ مینارے میں جھکاؤ کی نشاندہی پر فوری کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے‘۔
’مینارے کو منہدم کرنے یا اسے نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ قوصون مینارہ اسلامی آثار قدیمہ  کی فہرست میں شامل ہے۔ تحفظ آثار قدیمہ قانون کے تحت کسی بھی تاریخی عمارت کو منہدم کرنا یا تلف کرنا قانونا جرم ہے‘۔ 
یاد رہے کہ قوصون مینارہ  مملکوکی سلاطین کے عہد میں تعمیر کیا گیا تھا۔ مملوکیوں کا دور 1250 سے 1382 تک کا ہے۔ 
 تاریخی مینارے ’قوصون‘ کو منہدم کرنے کے فیصلے کی اطلاع پر  مصری عوام نے شدید ردعمل دیا ہے جس پر مصری کابینہ کو وضاحتی بیان جاری کرنا پڑا۔ 

شیئر: