اصل برگر تصویر والے سے چھوٹا، ’برگر کنگ‘ پر مقدمہ
برگر کنگ کا موقف ہے کہ ’جیسے برگرز تصاویر میں نظر آتے ہیں بالکل ویسے ہی فراہم کرنا ضروری نہیں۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی جج نے برگر کنگ کی اپنے خلاف دھوکہ دہی کے مقدمے کو خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ مقدمے میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ فاسٹ فوڈ چین تصویر میں اصل سائز سے بڑا برگر دِکھا کر صارفین کو دھوکہ دے رہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی میں امریکی ڈسٹرکٹ جج رائے آلٹمین نے کہا کہ برگر کنگ کو اس دعوے کے خلاف اپنا دفاع کرنا چاہیے کہ ان کے سٹورز کے مینیو بورڈز پر برگرز کی تصویر صارفین کو گمراہ کرتی ہیں۔
برگر کنگ پر یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ یہ فوڈ چین اپنے برگرز کو ایسے اجزا کے ساتھ پیش کرتی ہے جو ’بن کے اوپر سے بہہ‘ رہے ہوتے ہیں جس سے یہ برگرز اصل سائز سے 35 فیصد بڑے اور ان میں موجود گوشت بھی دوگنا نظر آتا ہے۔
برگر کنگ کا موقف ہے کہ ’جیسے برگرز تصاویر میں نظر آتے ہیں بالکل ویسے ہی صارفین کو فراہم کرنا ضروری نہیں۔‘
جج نے جمعے کو ٹی وی اور آن لائن اشتہارات پر مبنی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں ایسا کوئی دعویٰ نہیں ملا جس میں برگر کنگ نے برگر کے سائز، یا پیٹی وزن کا وعدہ کیا ہو اور اسے فراہم کرنے میں ناکام رہے ہوں۔
برگر کنگ نے منگل کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’مدعی کے دعوے جھوٹے ہیں۔ ہمارے اشتہارات میں جو بیف پیٹیز دکھائے جاتے ہیں وہ وہی پیٹیز ہیں جو ملک بھر میں مہمانوں کو پیش کیے جانے والے ہوپر سینڈوچ میں استعمال ہوتے ہیں۔‘
فاسٹ فوڈ کمپنی میکڈونلڈ اور وینڈیز کو بھی ایسے ہی ایک مقدمے کا سامنا ہے۔
نیویارک کے ایک شہری نے فاسٹ فوڈ کمپنی، میکڈونلڈ اوروینڈیز پر مقدمہ دائر کر رکھا ہے کہ ان کے اصلی برگر اشتہار میں دکھائے گئے برگر سے چھوٹے ہیں۔ انہوں نے شہریوں کو بےوقوف بنانے پر 50 ملین ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔