Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرویز الٰہی دوبارہ گرفتار، ’توہینِ عدالت کی درخواست دائر کریں گے‘

 تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کو رہائی کے کچھ دیر بعد ہی دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔
جمعے کو اسلام آباد پولیس نے چودھری پرویز الٰہی کو لاہور میں کینال روڈ سے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کر لیا۔
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے پرویز الٰہی کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ کو فوری رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے اُنہیں کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔
جمعے کو سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس امجد رفیق نے ایڈشنل رجسٹرار سکیورٹی رائے ظہور کو ہدایت کی تھی کہ وہ عدالت کی سکیورٹی کے چار اہلکاروں اور متعلقہ ایس پی کو بھی پرویز الٰہی کے ساتھ بھیجیں۔ 
عدالت نے ایڈشنل رجسٹرار سکیورٹی کو حکم دیا تھا کہ وہ پولیس کے ساتھ اُس وقت تک کوآرڈینیٹ کرتے رہیں جب تک پرویز الٰہی اپنے گھر نہیں پہنچ جاتے اور ساتھ یہ بھی ہدایت کی تھی کہ اُنہیں کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
ایڈیشنل رجسٹرار سکیورٹی نے جج کو یقین دہانی کروائی تھی کہ عدالتی حکم پر من و عن عملدرآمد ہو گا۔ اس کے بعد عدالت نے ڈی آئی جی  آپریشنز علی ناصر رضوی اور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن عمران کشور کو بھی اپنے چیمبر میں بلایا اور یہی ہدایات دیں۔ 
عدالتی حکم کے بعد پولیس نے پرویز الٰہی کو گھر چھوڑنے کے انتظامات کرنا شروع کیے اور خود عدالت سے باہر گیٹ تک چلتے ہوئے اپنی گاڑی تک پہنچے اور پولیس انہیں اپنی حفاظت میں لاہور ہائی کورٹ سے لے کر روانہ ہو گئی۔
چودھری پرویز الٰہی کے وکلا کا کہنا ہے کہ وہ ’توہینِ عدالت اور حبسِ بے جا کے خلاف درخواست داٸر کریں گے۔‘
واضح رہے کہ چوہدری پرویز الہٰی نے نیب کی جانب سے اپنی گرفتاری کو چیلنج کر رکھا تھا۔

شیئر: