کینیڈا کے شہر اونٹاریو میں رہنے والی سیمر کھرانا نے ایک ہفتے میں کوڈنگ کی تین کلاسیں سیکھنا شروع کیں۔ جب باقی کوڈرز اُن کی عمر دیکھتے تو اِس بات پر شدید حیران ہو جاتے کہ اتنی کم عمرمیں کوئی کمپیوٹر کی دنیا میں کیسے قدم رکھ سکتا ہے۔
سیمر کے والد نے گینز ورلڈ ریکارڈ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’سیمر نے یوٹیوب سے اپنی مدد آپ کے تحت ریاضی سیکھی۔ جب وہ کنڈرگارٹن (کے جی) میں تھیں تو وہ تیسری جماعت کی ریاضی کے سوال حل کر لیتی تھیں۔ وہ کسی بھی چیز سے ویڈیو گیمز یا دستکاری بنا رہی تھیں۔ کبھی کبھار وہ ردی کے کاغذ سے کچھ نہ کچھ بنا لیتی تھیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’مجھے محسوس ہوا کہ وہ قدرتی طور پر کوڈنگ میں مہارت حاصل کر لیں گی کیونکہ اُن کے پاس تمام ہنر تھے، لہذا میں نے انہیں ایک ڈیمو کلاس دلوائی جسے سیمر نے بہت پسند کیا۔‘
سیمر نے ’ہیلدی فوڈ چیلنج‘ کے نام سے سب سے پہلی ویڈیو گیم بنائی۔ انہیں اس گیم کے بنانے کا خیال تب آیا جب انہیں ایک ڈاکٹر نے فاسٹ فوڈ کھانے سے منع کیا۔
سیمر اس بارے میں کہتی ہیں کہ ’ڈاکٹر نے کہا کہ مجھے صحت مند خوراک کھانی ہے لہذا میں نے اس صحت مند کھانوں اور فاسٹ فوڈ کے بارے میں گیم بنا ڈالی۔‘
سیمر چاہتی ہیں کہ باقی بچے بھی ہیلدی فوڈ اور فاسٹ فوڈ کے درمیان فرق کو جان پائیں جبکہ انہیں ریاضی اور کوڈنگ سے پیار ہے اور وہ بڑی ہو کر گیم ڈیولپر بننا چاہتی ہیں۔