یونان کشتی حادثہ: انتہائی مطلوب انسانی سمگلر گجرات سے گرفتار
پاکستانی شہریوں کو زبردستی کشتی کے نچلے حصے میں رکھا گیا تھا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے یونان کشتی حادثے میں ملوث ایک انتہائی مطلوب انسانی سمگلر کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
جمعے کو ایف آئی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایجنسی نے انتہائی مطلوب انسانی سمگلر جاوید حسین کو صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات سے گرفتار کیا ہے۔
خیال رہے کہ رواں برس جون میں یونان میں ایک کشتی ڈوبی تھی جس میں 350 پاکستانی بھی شامل تھے۔ پاکستان میں اس وقت کے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے اس حادثے میں 281 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
ایف آئی اے کے مطابق گرفتار کیا جانے والے ملزم کا نام انتہائی مطلوب انسانی سمگلرز کی ’ریڈ بُک‘ میں بھی شامل تھا اور وہ ایک اور انسانی سمگلر حمزہ سنیارے کا قریبی ساتھی ہے۔
ایف آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جاوید حسین گجرات سے انسانی سمگلنگ کا بین الاقوامی نیٹ ورک چلا رہا تھا اور پاکستانی شہریوں کو غیرقانونی طریقے سے لیبیا سے یورپ بھیجنے میں ملوث ہے۔
ایف آئی اے کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ گرفتار ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔
اس سے قبل بھی ایف آئی اے کے گجرات سرکل نے یونان کشتی حادثہ کیس میں چھ انسانی سمگلرز کو کھاریاں، ملکوال، جہلم، لاہور اور گجرات سے گرفتار کیا تھا۔
یونان کے ساحل کے قریب ڈوبنے والی کشتی میں زندہ بچ جانے والے تارکین وطن نے کوسٹ گارڈز کو اہم معلومات فراہم کی تھیں۔
انہوں نے بتایا تھا کہ پاکستانی شہریوں کو زبردستی کشتی کے نچلے حصے جبکہ دیگر ملکوں کے شہریوں کو کشتی کے اوپر والے حصہ میں رکھا گیا تھا۔
یاد رہے کہ یورپ میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے کے لیے اکثر افراد ایران، لیبیا، ترکی اور یونان کے راستے استعمال کرتے ہیں۔