Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلپائن کی جھیل میں کشتی اُلٹ گئی، کم سے کم 26 مسافر ہلاک

مقامی مچھیروں نے بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
فلپائن کی ایک جھیل میں مسافر کشتی الٹنے سے کم سے کم 26 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 40 کو بچا لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کوسٹ گارڈ اور پولیس نے کہا ہے کہ جمعرات کی شب ایک وقفے کے بعد سرچ اور ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
حکام نے کہا ہے کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا کہ ایم بی پرنسیس آیا نامی کشتی میں کتنے افراد سوار تھے۔
یہ حادثہ جمعرات کو منیلا کے مشرق میں واقع صوبہ رزل کے لگونہ دی بے میں پیش آیا۔
پولیس اور کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ شدید طوفان کے باعث جب لوگ کشتی کے ایک جانب ہو گئے تو کشتی جھکنے لگی اور کچھ ہی لمحوں میں ڈوب گئی۔
حکام نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ حادثہ ساحل سے صرف 46 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔
صوبہ رزل کی پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے جلد ہی کوسٹ گارڈ اور دیگر مقامی اداروں کی مدد سے ریسکیو آپریشن شروع کیا لیکن پھر بھی کم سے کم 26 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 40 کو بچا لیا گیا۔
کوسٹ گارڈ کے ریئر ایڈمرل ہوستیلو ارتورو کورنیلو نے صحافیوں کا بتایا کہ ’یہ واقعی ایک افسوسناک واقعہ ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ فیری میں زیادہ سے زیادہ 42 مسافروں اور عملے کے ارکان کو لے جانا تھا تاہم اس سے زیادہ افراد سوار نہیں ہو سکتے تھے۔

حادثہ ساحل سے صرف 46 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ریئر ایڈمرل ہوستیلو ارتورو کورنیلو کا کہنا تھا کہ تفتیش کار ان رپورٹس کا بھی جائزہ لیں گے کہ مسافروں نے حفاظتی ضوابط کے مطابق لائف جیکٹس نہیں پہن رکھی تھیں۔
کوسٹ گارڈ کی جانب سے جاری ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریسکیو عملہ جھیل سے ایک لاش کو نکال رہا ہے اور دوسری ویڈیو میں مچھیرے ڈوبتی کشتی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
فلپائن میں طوفانوں، کشتیوں میں گنجائش سے زیادہ سوار افراد اور کشتیوں میں حفاظتی ضوابط کا خیال نہ رکھنے کی وجہ سمندر میں حادثات پیش آتے ہیں۔
دسمبر 1987 میں فیری ڈونا پاز تیل کے ایک ٹینکر سے ٹکرا کر ڈوب گئی تھی جس میں چار ہزار 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ یہ سمندر میں پیش آنے والا بدترین واقعہ تھا۔

شیئر: