اس موقع پر وہ چین اورعرب ممالک کانفرنس میں اعزازی مہمان کے طور پر شریک سعودی وفد کی قیادت کریں گے۔
وزیر صنعت و معدنیات کے ہمراہ وفد جبیل اینڈ ینبع رائل کمیشن کے سربراہ انجینیئر خالد السالم، نائب وزیر صنعت و معدنیات برائے امور کانکنی انجینیئر خالد المدیفر اور صنعت و معدنیات کے متعدد اعلی عہدیداروں پر مشتمل ہے۔
سعودی وفد کے دورہ چین کا مقصد دونوں دوست ملکوں کے درمیان سٹراٹیجک تعاون کا دائرہ وسیع کرنا، صنعت و کانکنی کے شعبوں میں دونوں ملکوں کی دلچسپی کے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
بندر الخریف نے پیر کو بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی۔ صنعت کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون اور شراکت کے فروغ، تجربات و ٹیکنالوجی کےتبادلے اور صنعت کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کے مواقع میں توسیع پر بات چیت کی۔
سعودی وزیر تجارتی سرمایہ کاری کانفرنس میں بھی شریک ہوں گے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر صنعت نے چین میں قدرتی وسائل کے وزیر اور چینی جیولوجیکل سروے بورڈ کے سربراہ سے ملاقات میں کانکنی کے شعبے کو درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
علاوہ ازیں معدنیات اور کانکنی کی صنعت میں شرح نمو بڑھانے کے لیے مشترکہ تعاون کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔
سعودی وزیر صنعت و معدنیات چین اورعرب ممالک کی نمائش میں اعزازی مہمان کے طور پر شریک سعودی وفد کی قیادت کریں گے۔
وہ چین اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی سرمایہ کاری کانفرنس میں بھی شریک ہوں گے جبکہ شنگھائی میں معدنیات میں سرمایہ کاری فورم میں شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ 2022 کے دوران چین کے لیے سعودی عرب کی تیل کے ماسوا برآمدات کا حجم 37 ارب ریال تک پہنچ گیا جبکہ درآمدات کا حجم 147 ارب ریال رہا۔