Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان سے ٹی ٹی پی اور داعش پاکستان پر دہشت گرد حملے کر رہی ہیں: نگراں وزیراعظم

نگراں وزیرعاظم نے کہا کہ انڈین افواج پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں نسل کشی کر رہی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ انڈیا خطے میں انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے۔ ہندوتوا جیسے نظریات نے ہی اسلاموفوبیا کو بڑھایا ہے۔ 
جمعے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ’جنوبی ایشیا میں امن کی کنجی کشمیر ہے۔ پاکستان اور انڈیا کے درمیان امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔ اقوام متحدہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنی قراردادوں پر عمل کرنا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انڈین افواج پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں نسل کشی کر رہی ہیں۔ انڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں نو لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ انڈیا سمیت خطے کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔‘
نگراں وزیراعظم نے پاکستان کے معاشی بحران کے حوالے سے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے معاشی بحران پیدا ہوا۔ ’موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ہمارے 1700 شہری جاں بحق ہوئے، ہزاروں گھر تباہ اور ہزاروں ایکڑ اراضی مکمل تباہ ہوئی۔ معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے پوری دنیا کو مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہوا۔ حکومت معیشت کو ٹھیک کرنے میں سنجیدہ ہے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ’ترقی کے لیے امن لازم ہے، افغانستان کے امن سے خطے کا امن جڑا ہوا ہے۔ افغانستان سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور داعش پاکستان پر دہشت گرد حملے کر رہی ہیں۔ دنیا کو دہشت گردی بشمول انڈیا کی دہشتگردی کی جانب توجہ دینی چاہیے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن دو ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

شیئر: