Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں سکھوں کے انڈیا کے خلاف مظاہرے، ہردیپ سنگھ کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ

پاکستان کے مختلف شہروں میں سکھ کمیونٹی کے افراد نے کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔
بدھ کو لاہور میں پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا گیا جس میں سکھ کمیونٹی کے ارکان شریک ہوئے۔
لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرے کی قیادت سکھ کمیونٹی کے سابق پارلیمنٹیرینز رمیش سنگھ اروڑا اور مہندر پال سنگھ نے کی۔
مظاہرین نے انڈیا کے خلاف نعرے لگائے اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ سکھ کمیونٹی کے لیے بین الاقوامی فورمز پر آواز اٹھائے۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر انڈین حکومت اور انڈین خفیہ ایجنسی ’را‘ کے خلاف نعرے درج تھے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مہندر پال سنگھ کا کہنا تھا کہ ’ہم کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے براہ راست انڈیا کا نام لیا اور ان کے سفارتی اہلکار کو ملک بدر کیا۔
’اس سے سکھ کمیونٹی کو حوصلہ ملا ہے اور ہم پاکستان کی حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سکھ کمیونٹی کے حق میں آواز بلند کرے۔‘
دوسری طرف پشاور میں بھی کینیڈا میں مبینہ طور پر انڈین ایجنسی ’را‘ کے ہاتھوں قتل ہونے والے ہردیپ سنگھ کے حق میں احتجاج کیا گیا۔ 
احتجاج میں سکھ برداری سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوئے۔ مظاہرین نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف بھی نعرے لگائے۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ’ہردیپ سنگھ کے قاتلوں کو جلد گرفتار کیا جائے۔‘

را کا نیٹ ورک جنوبی ایشیا میں قتل اور اغوا میں ملوث تھا: پاکستان

دوسری جانب نے کہا ہے کہ کینیڈا میں جو کچھ ہوا وہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بدھ کو اسلام آباد میں دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ را کا نیٹ ورک جنوبی ایشیا میں قتل اور اغوا کی وارداتوں میں ملوث تھا۔

’ماورائے عدالت قتل میں انڈیا کے ملوث ہونے کی خبروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا نیٹ ورک عالمی سطح پر پھیل گیا ہے۔‘

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان انڈیا کی ریاستی دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور ہم نے گذشتہ سال دسمبر میں لاہور میں جون 2021 میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں انڈیا کے ملوث ہونے کے بارے میں ایک تفصیلی ڈوزیئر جاری کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2016 میں ایک حاضر سروس انڈین افسر کلبھوشن یادیو کو پاکستان میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہوں نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا تھا۔

شیئر: