Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت اور چین کے درمیان سات مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

کویتی ولی عہد اور چینی صدر نے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا (فوٹو: عرب نیوز)
کویت اور چین نے میگا تعمیراتی منصوبوں کےلیے سات مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
ان معاہدوں پر چینی صدر کی دعوت پر 19 ویں ایشین گیمز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے کویتی ولی عپد شیخ مشعل الاحمد الصباح کے دورے کے موقع پر دستخط کیے گئے۔
سعودی عرب میں دسمبر میں منعقدہ خلیج تعاون کونسل اور چین کے سربراہی اجلاس برائے تعاون وترقی کے بعد یہ کویت کے ولی عہد کی چینی صدر شی جن پنگ سے دوسری ملاقات ہے۔
کویت کے نائب وزیر اعظم سعد البراک نے اس دورے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’حکومت اپنے  وژن 2035  کو اپ ڈیٹ کرنے کےلیے کام کررہی ہے۔
پہلا معاہدہ مبارک الکبیر بندرگاہ کی تکمیل کےلیے ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’مبارک الکبیر بندرگاہ کے پہلے مرحلے کا تقریبا پچاس فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور ہم پہلے مرحلے کو حتمی شکل دینا چاہتے ہیں تاکہ بندرگارہ کو جلد از جلد لانچ اور چلایا جا سکتے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’چین تعمیرات اور دیگر شعبوں جیسے  پورٹ منجیمنٹ اور آپریشنزمیں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ اس لیے ہم نے ایم او یو پر دستخط کیے ہیں اور عملدرآمد پر بات چیت جاری رکھیں گے‘۔
دیگر معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن میں قابل تجدید توانائی، کم کاربن ری سائیکلنگ گرین سسٹم کی تخلیق، واٹر ٹریٹمنٹ سٹیشن انفراسٹریکچر اور اکنامک فری زونز شامل ہیں۔
کویت کے وزیر پانی وبجلی اور قابلد تجدید توانائی جاسم محمد الاستاد نے کہا کہ ’ولی عہد نے قابل تجدید توانائی سٹیشن تعمیر کرنے ہدایت کی ہے‘۔
ایک اور ایم او یو میں کویت میں جدید ہاوسنگ شہروں کی ترقی کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
دورے کے دوران کویتی ولی عہد اور چینی صدر نے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
چینی صدر نے کہا کہ’ کویت 1971 میں بیجنگ کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا پہلا خلیجی ملک تھا اور کویت فنڈ نے 1980 کی دہائی میں چین کو قرضے کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
ولی عہد نے چینی کمپنی ہواوے کے ایگزیکٹوز سے بھی ملاقات کی تاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کمیونیکیشن سروسز میں کمپنی کے ساتھ کویت کی شراکت داری کو مضبوط بنایا جا سکے۔

شیئر: