Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الدرہ گیس فیلڈ پر سعودی عرب اور کویت کی ملکیت ہے، خلیج تعاون کونسل

الدرہ گیس فیلڈ 1960 کی دہائی میں دریافت کی گئی تھی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
خلیجی ممالک کے وزرا نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور کویت الدرہ گیس فیلڈ کی خصوصی ملکیت رکھتے ہیں اور اس کے قدرتی وسائل پر صرف انہی ممالک کو حق حاصل ہے۔
عرب نیوز کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کے جمعرات کو ریاض میں ہونے والے اجلاس میں گیس فیلڈ یا اس کے ملحقہ علاقوں پر کسی اور فریق کے دعوے کو مسترد کیا ہے۔
کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی عرب اور کویت کے درمیان تقسیم شدہ زون کے ملحقہ علاقوں کے قدرتی وسائل بشمول الدرہ فیلڈ سعودی مملکت اور کویت کی مشترکہ ملکیت ہے اور اس علاقے میں وسائل کے مکمل استعمال کا حق صرف یہی دونوں ممالک رکھتے ہیں۔‘
جولائی میں ایران کے وزیر تیل نے گیس فیلڈ کے استعمال کا حق رکھنے کے حوالے سے بیان دیا تھا جس پر سعودی عرب اور کویت نے تنقید بھی کی تھی۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ایران کو مذاکرات کی دعوت دی تھی تاکہ علاقے کی مشرقی سرحد کی حد بندی پر بات چیت کی جائے۔
دوسری جانب کویت کے وزیر تیل سعد البراق نے ایرانی منصوبے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تہران کا ارادہ بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں سے متصادم ہے۔
خلیج عرب میں واقع الدرہ گیس فیلڈ سعودی عرب اور کویت کے درمیان مشترکہ علاقہ ہے۔ یہ سعودی عرب کے مشرقی صوبے کی الاحسا گوورنریٹ میں واقع ہے۔
الدرہ گیس فیلڈ 1960 کی دہائی میں دریافت کی گئی تھی جب سعودی عرب اور کویت کے درمیان بحری سرحدوں کی حد بندی کا سلسلہ جاری تھا۔
یہ گیس فیلڈ اپنی سٹریٹیجک اہمیت اور قدرتی دولت سے مالا مال ہونے کے باعث ہمسایہ ممالک بالخصوص ایران کی بھی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔
خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ نے اجلاس میں ایران کی جانب سے تین اماراتی جزائر پر قبضے کو بھی مسترد کیا ہے اور ایران پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرے۔

شیئر: