Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں آئی فون تیار کرنے والی فیکٹری میں آتشزدگی کی وجہ کیا تھی؟

انڈیا میں آئی فون اسمبل کرنے والی واحد فیکٹری میں تقریباً آٹھ ہزار افراد کام کرتے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں ایپل فونز اسمبل کرنے والی فیکٹری پیگاٹرون میں آگ بھڑک اٹھنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ریاست بامل ناڈور کے علاقے چنگل پٹو میں واقع اس فیکٹری میں ایک برقی سوئچ کھلا رہ جانے سے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی۔
اتوار کو پیش آنے والے اس واقعے کے دوران آگ پھیل کر ان ڈیوائسز تک پہنچ گئی جو ایک ساتھ رکھی ہوئی تھیں۔
فیکٹری کی آتشزدگی کے واقعے کے بعد اسے دو دن تک پروڈکشن بند رکھنا پڑی۔
بدھ کو فیکٹری نے تائیوان سٹاک ایکسچینج کو بتایا کہ اتوار کو ’ایک چھوٹا سا سوئچ حادثے کی وجہ بنا۔‘
فیکٹری نے ترجمان کے مطابق بدھ کو فیکٹری نے دوبارہ پروڈکشن کا آغاز کر دیا تھا۔
قبل ازیں پیر کو پیگاٹرون نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’اس واقعے میں کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا۔‘
بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’اس حادثے کے نتیجے میں فیکٹری کے مالی اور آپریشنل شعبوں پر کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔‘
’ایپل‘ کمپنی نے روئٹرز کو اس بارے میں سوالات کے جواب نہیں دیے۔
ریاست تامل ناڈو کے ایک سینیئر سرکاری آفیسر اور موبائل فون انڈسٹری کے ایک سورس نے اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو کچھ معلومات دی ہیں۔
تامل ناڈو کے سرکاری آفیسر کے مطابق لگ بھگ آئی فونز کے 70 پرزوں کو جوڑنے کے بعد فیکٹری کے کارکن عموماً ان ڈیوائسز کی بیٹریوں کو 50 فیصد تک چارج ہونے کے لیے چارجنگ ریک میں رکھتے ہیں۔ اس کے بعد ان میں سافٹ ویئر انسٹال کیا جاتا ہے۔
ہفتے کو اس ریک کا ایک سوئچ آف ہونے سے رہ گیا تھا جس سے بیٹری زیادہ گرم ہو گئی اور اس میں آگ لگ گئی۔ پھر آگ نے اس فوم کو بھی اپنی لییٹ میں لے لیا جو عام طور پر فونز کو خراشوں سے بچانے کے لیے رکھے جاتے ہیں۔

فیکٹری نے ترجمان کے مطابق بدھ کو فیکٹری نے دوبارہ پروڈکشن کا آغاز کر دیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’اگلے دن چھٹی تھی اور وہاں دیکھ بھال کرنے والے چند ہی کارکن موجود تھے۔ اگر ان کی تعداد زیادہ ہوتی تو آگ بجھائی جا سکتی تھی۔‘

مقامی شہریوں میں عمارت سے دھواں اٹھتا دیکھا

سمارٹ فون انڈسٹری کے ایک عہدے دار جو واقعے کا براہ راست علم رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیگاٹرون پلانٹ میں چارجنگ ریک عام طور پر سنیچر کی تین شفٹوں کے ختم ہونے کے بعد بند کر دیے جاتے ہیں۔
آگ بجھانے والے عملے کے ایک رکن وی ویراگھون نے بتایا کہ ’رات تقریباً پونے نو بجے موصول ہونے والی کال کے جواب میں آگ بجھانے کے لیے عملے نے کوشش کی۔
گھروں میں موجود ٹیلی وژن کی فوٹیجز میں اس عمارت سے سیاہ دھواں بھی اٹھتا دیکھا گیا۔
حکومتی ذرائع اور براہ راست معلومات رکھنے والے ایک اور ذریعے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا آگ سے کچھ مشینوں کو نقصان پہنچا ہے۔‘
سرکاری اہلکار  کے اندازے کے مطابق چھ مشینوں کو نقصان پہنچا لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کس قسم کی تھیں۔
چار لاکھ 20 ہزار مربع فٹ پر پھیلی پیگاٹرون فیکٹری میں تقریباً آٹھ ہزار افراد کام کرتے ہیں۔ یہ فیکٹری آئی فون 15 نہیں بناتا لیکن پرانے ویریئنٹس کو اسمبل کرتی ہے۔

شیئر: