Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میانوالی میں پولیس پر دہشت گرد حملہ پسپا، ٹی ٹی پی کے دو حملہ آور ہلاک

پنجاب پولیس کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ حملے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ فوٹو: پنجاب پولیس
پاکستان صوبہ پنجاب کی پولیس نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا سے ملحقہ ضلع میانوالی میں ایک پیٹرولنگ پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کر دیا گیا ہے۔
اتوار کو ایک بیان میں پولیس نے بتایا کہ حملے میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے ایک اہلکار کی جان چلی گئی جبکہ دو حملہ آور مارے گئے۔
پنجاب پولیس کے سربراہ عثمان انور نے بتایا کہ ضلع میانوالی کی ’عیسیٰ خیل کنڈل پیٹرولنگ پوسٹ پر دہشتگردوں کے حملے کے بعد محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور پنجاب پولیس نے چار گھنٹے کی شدید لڑائی کے بعد دو حملہ آوروں کو ہلاک کیا۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گرد شدید زخمی بھی ہوا۔ علاقے میں سرچ اور سویپ آپریشن جاری ہے اور دہشتگردوں کے دیگر ساتھیوں کا تعاقب کیا جا رہا ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے حملہ پسپا کرنے اور دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سی ٹی ڈی شاباش دیتے ہوئے کہا کہ ’فرض کی راہ میں شہادت کا عظیم مقام پانے والے کانسٹیبل ہارون خان کو سلام پیش کرتے ہیں۔‘
پنجاب پولیس کے سربراہ نے کہا کہ ’بہادری کی داستانیں رقم کرتے ہوئے شہید ہونے والے جوان ملک و قوم کا فخر ہیں۔‘
پنجاب پولیس نے کہا کہ میانوالی میں حملہ آوروں نے ہفتے کی شب کنڈل کے مقام پر پیٹرولنگ پوسٹ پر حملہ کیا جس میں ہیڈ کانسٹیبل جان سے چلے گئے جبکہ جوابی کارروائی میں دو ’دہشت گرد‘ بھی مارے گئے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو میں پنجاب پولیس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ 10 سے 12 حملہ آوروں نے پیٹرولنگ پوسٹ پر حملہ کیا تھا جس کے بعد جوابی کارروائی سے ’حملہ ناکام‘ بنا دیا گیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’اس حملے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔
آئی جی پولیس نے کہا کہ حملہ آوروں نے نے کافی دیر تک عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جبکہ جوابی کارروائی کے بعد رات گئے بھی پولیس پوری طرح الرٹ رہی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مارے جانے والے ’شرپسند ملک بھر میں دہشت گردی کی  کئی کارروائیوں میں ملوث تھے۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ دونوں حملہ آوروں کی شناخت کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے مدد لی جا رہی ہے۔
ادھر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان محمد خراسانی نے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آوروں نے ’ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
پاکستان کے دو صوبوں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں جمعے کو ہونے والے دو خودکش حملوں میں کم از کم 65 افراد مارے گئے تھے۔

شیئر: