پاکستان میں غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کا حکم
پاکستان میں غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے کا حکم
منگل 3 اکتوبر 2023 14:43
پاکستان کے نگراں وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ’پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ملک چھوڑنے کے لیے یکم نومبر کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔‘
سرفراز بگٹی نے منگل کو اسلام آباد میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان واحد ملک ہے جہاں پاسپورٹ کے بغیر بھی لوگ آ جاتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم یکم نومبر کے بعد تمام غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ڈی پورٹ کر دیں گے۔‘
نگراں وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ’اس وقت ملک میں 17 لاکھ 30 ہزار غیرملکی غیرقانونی طور پر مقیم ہیں۔‘
’24 خودکش حملوں میں سے 14 خودکش حملہ کرنے والے افغان تھے‘
اے پی پی کے مطابق سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ جنوری 2023 سے اب تک ملک کے مختلف حصوں میں 24 خودکش حملے ہوئے جن میں سے 14 خودکش حملہ کرنے والے افغان تھے۔
ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ رواں سال اب تک ملک کے مختلف حصوں میں 24 خودکش حملے ہوئے ہیں ان میں اکثریت افغانی تھے ۔
’بارہ ربیع الاول کو ہنگو میں حملہ کرنے والے دہشت گرد افغان تھے، افغان شہریوں کے حملوں میں ملوث ہونے کے تمام شواہد موجود ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں افغان شہریوں کی کل تعداد 4.4 ملین ہے، ان میں سے جن کے پاس رجسٹریشن ہے ان کی تعداد1.40 ملین ہے، 1.73 ملین کہیں رجسٹرڈ نہیں ہیں، افغان کارڈ ہولڈرز کی تعداد 0.85 ملین ہے۔
اے پی پی کے مطابق اپیکس کمیٹی کے خطاب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ایک پاکستانی شہری کی جان و مال اور فلاح و بہبود کسی بھی دوسرے ملک اور کسی بھی دنیاوی مفاد سے مقدم ہے۔
دریں اثنا وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی تفصیل میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو 31 اکتوبر 2023 تک پاکستان چھوڑنے کیلئے خبردار کیا جاتا ہے۔‘
’افغانستان بارڈر سے نقل و حرکت کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ پر ہو گی‘
بیان کے مطابق ’یکم نومبر 2023 سے وفاقی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کی گرفتاری اور جبری ملک بدری کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔‘
10 اکتوبر 2023 سے پاکستان افغانستان بارڈر سے نقل و حرکت کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ پر ہو گی جب کہ یکم نومبر 2023 سے نقل و حرکت کی اجازت صرف پاسپورٹ اور ویزا پر دی جائے گی۔
’اس کے بعد دیگر تمام قسم کی دستاویزات سرحد پار سفر کے لیے غیرمؤثر اور غیرقانونی ہوں گے۔‘
’یکم نومبر 2023 سے غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے کاروبار /جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی اور غیر قانونی کاروبار کرنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
وزارت داخلہ کی ٹاسک فورس
’یکم نومبر 2023 کے بعد پاکستان میں مقیم غیر قانونی غیر ملکیوں کو رہائش فراہم کرنے یا سہولیات فراہم کرنے والے کسی بھی پاکستانی شہری یا کمپنی کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔‘
بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ ’وزارت داخلہ کی زیر نگرانی ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس کے اراکین شامل ہوں گے۔‘
نگراں وزیرداخلہ نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ حالیہ چند میں میں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں زیادہ تر افغان باشندے ملوث ہیں۔‘