Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اٹلی میں سیاحوں کو لے جانے والی بس پُل سے گر گئی، 21 ہلاکتیں

حکام کے مطابق بس بےقابو ہو کر پُل کے نیچے بجلی کی تاروں پر جا گری (فوٹو: روئٹرز)
اٹلی میں سیاحوں کو کیمپنگ کے لیے لے جانے والی بس وینس کے قریب ایک فلائی اوور سے نیچے گر گئی جس کے نتیجے میں کم از کم 21 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق بس رکاوٹوں سے ٹکراتی ہوئی سڑک سے نیچے ریلوے لائن کے قریب جا گری اور اس میں آگ بھڑک اُٹھی۔
تاحال حادثے کی وجہ واضح نہیں ہو سکی۔
وینس کے سٹی کونسلر ریناٹو بوراسو نے بتایا ہے کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں شامل 40 سالہ اطالوی ڈرائیور حادثے سے قبل بیمار ہو گیا تھا۔
انہوں نے ’سکائی اٹالیہ‘ ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ’یہ ایک خوفناک سانحہ ہے، پورا شہر سوگ میں ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ کوچ میں 40 مسافر سوار تھے جن میں سے 21 ہلاک اور 18 زخمی ہوئے ہیں۔
وینس کے سٹی کونسلر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ زخمی ہونے والوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
حکام کے مطابق بس بےقابو ہو کر پُل کے نیچے بجلی کی تاروں پر جا گری جس کے باعث بس میں آگ بھڑک اُٹھی اور گھسٹتی ہوئی ریلوے ٹریک کے قریب جا رکی۔

حکام کے مطابق متاثرین میں پانچ یوکرینی اور ایک جرمن شہری شامل ہیں (فوٹو: روئٹرز)

وینس کے میئر لوئیگی بروگنیرو نے ایکس (ٹوئٹر) پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’یہ ایک قیامت خیز منظر ہے۔ میرے پاس الفاظ نہیں۔‘
وزارت داخلہ کی مقامی نمائندہ میشیل دی باری نے بتایا کہ متاثرین میں پانچ یوکرینی اور ایک جرمن شہری شامل ہیں۔
اطالوی خبر رساں ایجنسی اے این ایس اے کے مطابق بس میں فرانس اور کروشیا کے مسافر بھی سوار تھے۔
میشیل دی باری نے سکائی اٹالیہ ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ’بس مکمل طور پر کُچلی گئی ہے۔ فائر فائٹرز کو لاشیں نکالنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

شیئر: