سعودی عرب اور برازیل کے درمیان ایوی ایشن میں تعاون کا معاہدہ
سعودی عرب سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ایوی ایشن کے شعبے میں سرمایہ کاری کر رہا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن اور برازیل کی نیشنل سول ایوی ایشن ایجنسی نے ریو ڈی جنیرو میں ایک کانفرنس کے دوران سول ایوی ایشن کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق کانفرنس میں ایوی ایشن کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع پر روشنی ڈالی گئی۔ دونوں ممالک علم کے تبادلے کے لیے تعاون کو مزید تقویت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کا مقصد دیگر مقاصد کے علاوہ ایئر ٹرانسپورٹ میں مسافروں کے تجربے کو بہتر بنانا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شراکت داری قومی ایوی ایشن کی حکمت عملی کے مقاصد کو پورا کرتی ہے جو مملکت کو عالمی ایوی ایشن کا مرکز بنانا چاہتی ہے۔
اس شراکت داری سے برازیل انفراسٹرکچر کے منصوبوں اور سعودی ایوی ایشن سیکٹر کے دیگر شعبوں میں مہارت فراہم کر سکتا ہے۔
اس شراکت داری سے برازیل انفراسٹرکچر کے منصوبوں اور سعودی ایوی ایشن سیکٹر کے دیگر شعبوں میں مہارت فراہم کر سکتا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق اس تقریب میں شرکت کرکے مملکت ایوی ایشن کے شعبے میں اپنی عالمی قیادت اور برازیل کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے اور مضبوط کرنے کے لیے اپنی تیاری کو ثابت کرنا چاہتی ہے۔
ایم او یو میں معلومات کا تبادلہ شامل ہے جیسے کہ رپورٹس، سروس کے معیار کے اشارے اور برازیل اور سعودی عرب میں اپنائے گئے طریقوں سے متعلق مسافروں کے اطمینان کے سروے۔
اس معاہدے میں معلومات کا تبادلہ، معذور یا کم نقل و حرکت کے حامل مسافروں کے لیے معیاری طریقہ کار اور مسافروں کے تجربے کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرنے والے تربیتی کورسز اور ورکشاپس بھی شامل ہیں۔ ایم او یو پر دونوں ممالک کے قوانین اور ضوابط کے مطابق عمل درآمد کیا جائے گا۔
سعودی جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن کے صدر عبدالعزیز بن عبداللہ کہا کہ مملکت اعتماد اور محنت پر قائم تعلقات کو اہمیت دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ سعودی عرب اور برازیل کے درمیان طویل فاصلے کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون اور شراکت داری کی ایک طویل تاریخ ہے‘۔
سعودی عرب 2030 تک سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اپنے ایوی ایشن کے شعبے میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
سعودی عرب کا مقصد 2030 تک 330 ملین مسافروں کی نقل و حمل اور دنیا بھر کے 250 مقامات تک اپنے فضائی رابطے کو بڑھانا ہے۔
سعودی عرب اس دہائی کے آخر تک اپنی فضائی کارگو کی گنجائش کو دگنا کرکے 4.5 ملین ٹن تک لاجسٹکس کے عالمی مرکز کے طور پر کام کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔