Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز نہ مریم، میرے لیڈر صرف نواز شریف ہیں: شاہد خاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں الیکشن میں حصہ لینے کا قائل نہیں ہوں۔ (فوٹو: سکرین گریب)
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ’میرے لیڈر نہ شہباز شریف ہیں اور نہ ہی مریم نواز میرے لیڈر صرف نواز شریف ہیں۔‘
پیر کو سما ٹی وی پر ندیم ملک کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کی واپسی کے حوالے ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف سے لندن میں ملاقات کے دوران ان کی واپسی کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔
’جب جماعت کہہ رہی ہے کہ وہ واپس آ رہے ہیں تو نواز شریف واپس آئیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے ملاقات کے دوران میں نے اس بات پر زور دیا کہ نواز شریف کی ذمہ داری سب سے زیادہ ہیں کیونکہ اس وقت وہ سب سے سینیئر اور تجربہ کار سیاستدان ہیں۔ میں نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ اکٹھے مل کر بحران سے نکلنے کا راستہ تلاش کیا جائے۔‘
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کو بچانے کے لیے پانچ چھ لوگوں کو آپس میں بیٹھنا ہو گا۔ جن میں پیپلز پارٹی، نواز شریف، عمران خان، مولانا فضل الرحمان، آرمی چیف اور چیف جسٹس کو بیٹھنا ہو گا۔‘
ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ موجودہ حالات میں میں الیکشن میں حصہ لینے کا قائل نہیں ہوں۔
جب اینکر نے شاہد خاقان عباسی سے پوچھا کہ ’آپ نے ایک اور بات کی ہے کہ نواز شریف میرے لیڈر نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ‘میرے لیڈر نہ شہباز شریف ہیں اور نہ ہی مریم نواز، میرے لیڈر صرف نواز شریف ہیں۔ شہباز شریف پارٹی کے صدر ہوں گے لیکن لیڈر نہیں۔ ان کے لیڈر بھی نواز شریف ہیں۔‘

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’جب جماعت کہہ رہی ہے کہ وہ واپس آ رہے ہیں تو نواز شریف واپس آئیں گے۔‘ (فوٹو: روئٹرز)

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اب ن لیگ کا حصہ نہیں تو شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ’میں جماعت میں ہوں لیکن میں نے ان کو بتا دیا ہے کہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکوں گا۔ تاہم اس کا بھی حتمی فیصلہ میرے حلقے کے عوام کریں گے۔‘
سابق وزیراعظم سے پوچھا گیا کہ اگر نواز شریف اقتدار والی چھڑی اپنی بیٹی کو سونپتے ہیں تو پھر آپ کے لیے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں، تو ان کا کہنا تھا کہ ’پھر ہمارے لیے جو نواز شریف کے ساتھی ہیں ان کے لیے راستہ یہی ہے کہ وہ باعزت طریقے سے اس معاملے سے الگ ہو جائیں۔‘
جب پوچھا گیا کہ کیا آپ ایک نئی جماعت بنانے جا رہے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ یہ بعد کی باتیں ہیں۔ ’میں پہلے یہ بات کر چکا ہوں کہ نئی سیاسی جماعت کے لیے جگہ موجود ہیں۔ گذشتہ چھ سالوں کے اندر تمام سیاسی جماعتیں حکومت میں رہی ہیں اور انہوں نے کچھ نہیں کیا۔‘
مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما مزید کا کہنا تھا کہ آگے کے سفر کا تعین کیے بغیر الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

شیئر: