سعودی ورثے اور لوک داستانوں کو جدت دینے والے ڈی جے طرقوش
سعودی ورثے اور لوک داستانوں کو جدت دینے والے ڈی جے طرقوش
پیر 16 اکتوبر 2023 20:02
قومی دن کے موقع پر ایک ویڈیو کے لیے اپنا ٹریک 'کنگڈم سولجر' بنایا۔ فوٹو عرب نیوز
اپنی شناخت کو ماسک کے نیچے چھپانے کو ترجیح دینے والے سعودی ڈی جے طرقوش کا تازہ ترین انداز رومانوی ٹریک ہے جس میں وہ مقامی افراد میں موسم سرما کی سیر کے لیے جوش پیدا کریں گے۔
عرب نیوز کے مطابق طرقوش نے بتایا ہے کہ اس کا پرفارمر عبدالعزیز العوادی ہے جسے میں خود بھی بہت سنتا ہوں اور یہ گانا دو افراد کے مابین تعلق کے بارے میں ہے جو ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔
ڈی جے اور میوزک پروڈیوسر نے بتایا ہے کہ میں ایک مناسب آواز کی تلاش میں تھا اور جب میں نے ایک خاص آواز سنی تو ان سے رابطہ کیا اور ہم نے اسے ریکارڈ کر لیا۔
ڈی جے طرقوش نے اپنا وقت دلچسپ دھڑکنوں کو تیار کرنے اور مقامی موسیقی کی صنعت میں حصہ ڈالنے کے لیے وقف کیا ہے۔
انہوں نے نمایاں سعودی پروجیکٹس میں نیٹ فلکس سیریز پر بھی کام کیا ہے۔
انہوں نے اپنی شناخت کو ماسک کے نیچے چھپانے کو ترجیح دینے کے بارے میں بتایا کہ گانے بنانا شروع کیے تو ابتدا میں اپنے گھر والوں کو اس کے بارے میں نہیں بتانا چاہتا تھا۔
سعودی موسیقی کے منظر میں ڈی جے طرقوش کی شراکتیں ایسے ٹریکس ہیں جن میں مغربی وائبس کے ساتھ ایک مخصوص سعودی عنصر ملا ہوا ہے۔
وہ اپنی دھڑکنوں اور تال کو شامل کرکے معروف سعودی گانوں یا لوک موسیقی کو ری مکس کرنا پسند کرتے ہیں
ان کے ناقابل فراموش مشہور ٹریکس میں عصری ری مکس میں تبدیل کرنا جو نئے سننے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں اور پرانی یادوں کو پورا کرتے ہیں۔
ڈی جے طرقوش نے جن سعودی گلوکاروں کو ری مکس کیا ہے ان میں رباح صقر بھی شامل ہیں۔
انہوں نے 2008 میں اپنا میوزک تیار کرنا شروع کیا اور2013 میں انہوں نے اپنا پہلا ٹریک سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا جو وائرل ہوا اور ایک ہی ہفتے میں پانچ لاکھ سے زیادہ ویوز حاصل کر لیا۔
وہ نہ صرف موسیقی تخلیق کرتے ہیں بلکہ بصری فنون میں بھی کام کرتے ہیں اور میوزک ویڈیوز میں موجود دھنیں اکثر ان کی اپنی تخلیق کردہ ہیں۔
طرقوش نے سعودی قومی دن کے موقع پر ایک ویڈیو کے لیے اپنا ٹریک 'کنگڈم سولجر' بنایا جس میں مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیزؒ کی داستان بیان کی گئی۔
یہ ٹریک شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور میں آج تک مملکت کو متحد کرنے میں شاہ عبدالعزیزؒ کی کوششوں کے بارے میں بتاتا ہے۔