Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر سیاحت کی زیر صدارت اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کا اجلاس

اجلاس میں150 سے زائد ممالک کے وزرا اور مندوبین نے شرکت کی ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل کے 119 ویں اجلاس کی صدارت کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ اجلاس سمرقند، ازبکستان میں ہونے والی اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کی جنرل اسمبلی کے ایک حصے کے طور پر ہوا۔
ازبکستان کے صدر نے اسمبلی کے 25 ویں اجلاس کا آغاز کیا جس میں 150 سے زائد ممالک کے وزرا اور اعلیٰ سطحی مندوبین نے شرکت کی۔
سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے مراکشی وزیر برائے سیاحت، دستکاری، سماجی اور یکجہتی اقتصادیات، ازبکستان کے ماحولیات، تحفظ ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر اور ارجنٹائن کی سیاحت، پروموشن اور ٹورازم کے ڈپٹی سیکرٹری سے ملاقات کی۔
واضح رہے کہ سعودی ٹورازم اتھارٹی نے مزید چھ ممالک کے شہریوں کے لیے سیاحتی وزٹ ویزے کی سہولت فراہم کی ہے۔ اب سیاحتی وزٹ ویزے 63 ممالک  کے شہری حاصل کرسکیں گے۔
سعودی ٹورازم اتھارٹی نے بیان میں کہا کہ ’ ترکیہ، تھائی لینڈ، پانامہ، سینٹ کٹس اینڈ نیوس، سیشلز اور ماریشس کے شہری بھی آن لائن سیاحتی وزٹ ویزا حاصل کرسکیں گے‘۔
تازہ ترین اقدام مملکت کی معیشت کو متنوع بنانے کی کوششوں کے حصے کے طور پر، سیاحت کی مجموعی گھریلو پیداوار میں شراکت کو بڑھانے اور 10 لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کے وژن 2030 کے اہداف کی حمایت کی جانب ایک اور قدم ہے۔
سعودی عرب نے ای  ویزے کا اجرا پہلی بار ستمبر 2019 میں کیا تھا جس سے سیاحوں کو سعودی عرب کے پرکشش مقامات، ثقافتی تجربات اور واقعات کو دیکھنے کا موقع ملا۔
مملکت نے 2022 94 ملین وزیٹرز کا خیر مقدم کیا تھا جو کہ 2021 کے اعداد و شمار کے مقابلے میں 93 فیصد اضافہ ہے جس میں سیاحت پر مجموعی طور پر 49 بلین ڈالر خرچ ہوئے۔
وزارت کے مطابق مملکت 2030 تک اپنے 100 ملین وزیٹرز کے ہدف کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے، فی الحال نئے اہداف مقرر کیے جا رہے ہیں۔
سعودی حکومت سیاحت کے شعبے میں 2030 تک ملک کے جی ڈی پی میں 10 فیصد حصہ ڈالنا چاہتی ہے۔ فی الحال، سفر اور سیاحت کا سعودی عرب کی جی ڈی پی کا 4.5 فیصد حصہ ہے جو کہ 2019 میں تین فیصد سے زیادہ ہے۔

شیئر: