شادی کے دن قریب آتے ہی محمد طفیل کو سسرال کی جانب سے ممکنہ مطالبات کی فکر کھائے جا رہی ہے۔ ان کے ذہن میں یہ سوالات پیدا ہو رہے ہیں کہ ’اگر بندوق کی ڈیمانڈ ہوئی تو کہاں سے لاؤں گا اور اگر بیل مانگا گیا تو اسے خریدنے کے لیے کم از کم ایک لاکھ روپے درکار ہوں گے۔‘
محمد طفیل کے دن اسی کشمکش میں گزر رہے ہیں کیونکہ یہ رواج چترال میں عام ہے جس کو ہر صورت پورا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے جب اپنی بہن کی شادی کی تو لڑکے والوں سے روسی ساختہ بندوق کا مطالبہ کیا تھا جبکہ 50 ہزار روپے بھی لیے تھے، اب میں کس منہ سے اس رسم کو پورا کرنے سے انکار کروں؟‘
مزید پڑھیں
-
چترال میں شادی،غیرمقامی افراد کو ’چال چلن کا سرٹیفیکٹ‘ لانا ہوگاNode ID: 697966
-
چترال میں شادی کی رسموں پر جِرگے کی پابندی کا ایک برس کیسا رہا؟Node ID: 759706