مدینہ منورہ(نیوز ڈیسک) 5 وکلاء نے کنگ فہد کمپلیکس برائے اشاعت قرآن کے 1300 سے زائد ملازمین کی برطرفی کا مقدمہ لڑنے کا اعلان کردیا۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیاگیا ہے جبکہ کنگ فہد کمپلیکس کے نئے ٹھیکیدار کے تقرر کی خاطر ٹینڈر کھولنے کا معاملہ ملتوی کردیا گیا۔ بہت سارے لوگ یہ آرزو ظاہر کررہے ہیں کہ ایسے لوگ جنہوں نے برسہابرس قرآن پاک کی خدمت کی ہے اور ان کے پاس کتاب الہیٰ کی خدمت کا معقول اور معتبر تجربہ ہے ان کی خدمات کو نظرانداز نہ کیا جائے۔ کسی کو بھی کمپلیکس چلانے کا ٹھیکہ دیا جائے برطرف ملازمین کی خدمات سے استفادے کو کسی بھی حالت میں نظرانداز نہ کیا جائے۔ اسی دوران کئی لوگوں نے عکاظ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے 2 باتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے ایک تو یہ کہ برطرف ملازمین کی کارروائی طول کھینچ سکتی ہے ۔ دوسرا خدشہ یہ ہے کہ گتھی سلجھنے تک سبکدوش ملازمین دھماکہ خیز مسائل سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ مدینہ منورہ سے موصولہ رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ ملازمین نے پرانے ٹھیکیدار کی جانب سے سبکدوشی کی تحریری اطلاع ملنے کے باوجود کمپلیکس پہنچ کر اپنی ڈیوٹی انجام دی حالانکہ کمپلیکس کے بڑے دروازے بند تھے تاہم وہ عقبی دروازوں سے داخل ہوکر اپنے کام پر گئے اور انہوں نے انتہائی حوصلے اور ہمت سے ڈیوٹی انجام دی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ " ساند" آن لائن پروگرام نے ملازمت کی درخواستیں قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ان میں سے 70 فیصد نے احتیاطی تدبیر کے طور پر شرعی وکالت نامے تیار کرالئے ہیں ۔ 5 وکلاء ان کا مقدمہ لڑنے کیلئے تیار ہوگئے ہیں۔ متاثرین نے وکلاء سے رابطہ کیا تھا۔