پشاور میں تین دنوں کے اندر پولیس کی کاررائیوں میں دو ڈکیت ہلاک جبکہ سات زخمی ہوئے ہیں۔
پشاور میں بڑھتے سٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے پولیس نے نئے پلان پر کام شروع کر دیا ہے۔
کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر کی ہدایات کے مطابق پشاور پولیس نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیکر سٹریٹ کریمینلز کے خلاف کارروائیاں شروع کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
-
اپنے ہی چار بچوں کا مبینہ قاتل ’پولیس مقابلے‘ میں کیسے مارا گیا؟
Node ID: 804891
-
وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں چار فوجی جان سے گئے
Node ID: 804976
-
پنجاب میں ہر گھنٹے ڈکیتی کی 9 وارداتیں، کیا یہ غیر معمولی ہے؟
Node ID: 805351
ایس ایس پی آپریشنز کی نگرانی میں مختلف علاقوں میں پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے جس کے دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
ان مقابلوں میں دو مبینہ ڈکیت ہلاک اور 7 ملزمان زخمی ہوئے جن کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ترجمان پولیس کے مطابق تھانہ پھندو، بھانہ ماڑی، ٹاون، بڈھ بیر، رحمان بابا، تہکال، یکہ توت اور رنگ روڈ کی حدود میں سٹریٹ کریمنلز نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو مبینہ ڈکیت ہلاک ہوئے جبکہ پولیس کے دو اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ زخمی ڈاکوؤں کی نشاندہی پر اب کارروائی کی جارہی ہیں تاکہ ان کا پورا نیٹ ورک ختم کیا جاسکے۔
ناکوں پر چیکنگ کے دوران تھانہ بھانہ ماڑی کی حدود میں ڈکیتوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک ڈکیت گرفتار ہوا۔ اسی طرح تھانہ پھندو میں ایک جب کہ یکہ توت میں موبائل چھیننے کے دوران فائرنگ سے ایک ملزم زخمی ہوا۔ پولیس مقابلے کے بعد زخمی سمیت تین ملزمان دھر لیے گئے۔
پولیس حکام کے مطابق ڈکیتوں سے اسلحہ اور مسروقہ موبائل فونز بھی برآمد کر لیے گئے۔
ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی کے مطابق سنگین مقدمات میں ملوث عناصر اور کریمینل ریکارڈ کے حامل افراد کے خلاف گھیرا تنگ کیا گیا ہے۔
اضافی ناکہ بندیوں کے علاوہ سنیپ چیکنگ، سرچ اینڈ سٹرایئک آپریشن اور ملزمان کی نشاندہی پر چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔
