Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شوٹ آؤٹ‘، پشاور میں سٹریٹ کرائم روکنے کے لیے پولیس کی کارروائیاں

ایس ایس پی آپریشنز کی نگرانی میں مختلف علاقوں میں پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے۔ (فوٹو: کے پی پولیس)
پشاور میں تین دنوں کے اندر پولیس کی کاررائیوں میں دو ڈکیت ہلاک جبکہ سات زخمی ہوئے  ہیں۔
پشاور میں بڑھتے سٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے پولیس نے نئے پلان پر کام شروع کر دیا ہے۔
کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر کی ہدایات کے مطابق پشاور پولیس نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیکر سٹریٹ کریمینلز کے خلاف کارروائیاں شروع  کر دی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز کی نگرانی میں مختلف علاقوں میں پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے جس کے دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
ان مقابلوں میں دو مبینہ ڈکیت ہلاک اور 7 ملزمان زخمی ہوئے جن کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ترجمان پولیس کے مطابق تھانہ پھندو، بھانہ ماڑی، ٹاون، بڈھ بیر، رحمان بابا، تہکال، یکہ توت اور رنگ روڈ کی حدود میں سٹریٹ کریمنلز نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو مبینہ ڈکیت ہلاک ہوئے جبکہ پولیس کے دو اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ زخمی ڈاکوؤں کی نشاندہی پر اب کارروائی کی جارہی ہیں تاکہ ان کا پورا نیٹ ورک ختم کیا جاسکے۔
ناکوں پر چیکنگ کے دوران تھانہ بھانہ ماڑی کی حدود میں ڈکیتوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک ڈکیت گرفتار ہوا۔ اسی طرح تھانہ پھندو میں ایک جب کہ یکہ توت میں موبائل چھیننے کے دوران فائرنگ سے ایک ملزم زخمی ہوا۔ پولیس مقابلے کے بعد زخمی سمیت تین ملزمان دھر لیے گئے۔
پولیس حکام کے مطابق ڈکیتوں سے اسلحہ اور مسروقہ موبائل فونز بھی برآمد کر لیے گئے۔
ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی کے مطابق سنگین مقدمات میں ملوث عناصر اور کریمینل ریکارڈ کے حامل افراد کے خلاف گھیرا تنگ کیا گیا ہے۔
اضافی ناکہ بندیوں کے علاوہ سنیپ چیکنگ، سرچ اینڈ سٹرایئک آپریشن اور ملزمان کی نشاندہی پر چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔

کاشف آفتاب عباسی کے مطابق سنگین مقدمات میں ملوث عناصر اور کریمینل ریکارڈ کے حامل افراد کے خلاف گھیرا تنگ کیا گیا ہے۔ (فوٹو: پشاور پولیس)

ایس ایس پی آپریشنز کاشف آفتاب عباسی کے مطابق ایڈورڈز کالج پشاور کے طالب علم کے قتل میں ملوث ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
ان کے مطابق ملزم شاہسوار کی نشاندہی پر رحمان بابا کے علاقے ایک پر چھاپہ مارا گیا جہاں دیگر ملزمان نے فائرنگ کردی جس سے زیر حراست ملزم ہلاک ہوگیا جبکہ پولیس کے دواہلکاروں کو گولی لگی جو بلٹ پروف جیکٹ کی بدولت بچ گئے۔
مقابلے کے دوران دیگر ملزمان بھاگنے میں کامیاب ہوگئے۔

بازاروں میں جرائم پیشہ افراد کی تصاویر آویزاں کرنے کا فیصلہ

جرائم کو کنٹرول کرنے کی مہم میں پولیس نے جرائم پیشہ افراد اور روپوش ملزمان کی تصاویر بازاروں میں آویزاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملزمان کی تصاویر اور معلومات تھانوں، چوکیوں اور اہم شاہراہوں پر آویزاں کی جایئں گی۔
واضح رہے کہ انسپکٹر جنرل پولیس اختر حیات گنڈا پور نے 5 اکتوبر کو اردو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ پشاور میں سٹریٹ کرائم کی شرح میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا پشاور میں پیش آنے والے جرائم کے تمام بڑے واقعات میں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

شیئر: