فرانسیسی آرکیٹیکٹ العلا ثقافتی انسٹی ٹیوٹ ڈیزائن کریں گے
نئے مرکز کا مقصد العلا میں پائیدار زرعی ٹیکنالوجی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں رائل کمیشن فار العلا کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے قدیم سائٹ کے ثقافتی نخلستان زرعی انسٹیٹیوٹ کو ڈیزائن کرنے کے لیے فرانسیسی معمار فرانسس کیری کا انتخاب کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق نئے مرکز کا مقصد العلا میں پائیدار زرعی ٹیکنالوجی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
کیری، جنہوں نے اس سال کے پریمیم امپیریل ایوارڈز میں آرکیٹیکچرل انجینئرنگ کا انعام جیتا ہے، اپنے کام کے لیے کئی بین الاقوامی تعریفیں حاصل کر چکے ہیں جن میں برکینا فاسو، امریکہ، جرمنی، برطانیہ اور یوگنڈا جیسے ممالک میں آرکیٹیکچر کے لیے آغا خان ایوارڈ شامل ہیں۔
ایک بار مکمل ہونے کے بعد انسٹیٹیوٹ مقامی کسانوں کو بااختیار بنا کر العلا کے ورثے کو بچانے کے لیے کام کرے گا۔ اس کے علاوہ یہ کسانوں کی نسلوں کے درمیان علم کا تبادلہ کرنے اور ایک پائیدار معیشت کو فروغ دینے کے لیے ایک سماجی نیٹ ورک بنانے میں بھی مدد کرے گا۔
یہ انسٹیٹیوٹ تاریخی عمارات کی بحالی اور 5.6 ہیکٹر زرعی اراضی، 9 ہیکٹر کھجور کے فارمز اور 16 ہیکٹر قابل تجدید فارموں پر محیط پروجیکٹ ایریا میں نئی عمارتوں کی تعمیر میں شامل ہو گا۔
روایتی لینڈ انجینئرنگ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے یہ انسٹیٹیوٹ زرعی تعلیم، سیاحت اور سماجی سرگرمیوں کے لیے ایک کثیر الجہتی جگہ تیار کرنے کی کوشش کرے گا۔
رائل کمیشن فار العلا کا مقصد صوبے کے منفرد ورثے کو محفوظ رکھنا اور وژن 2030 کے پائیدار ترقی کے اہداف کے مطابق شراکت داری کے ذریعے اسے ایک اہم زرعی مقام بنانا ہے۔
رائل کمیشن فار العلا کے چیف ٹورازم آفیسر فلپ جونز نے عرب کو بتایا کہ العلا سات ہزار سال سے آباد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ ہم العلا میں جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ پائیداری پر مرکوز ہے۔ ہمیں واقعی اگلے سات ہزار سال تک اسے محفوظ رکھنے اور اس کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے‘۔
فلپ جونز نے مزید کہا کہ ’ ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ ہمیں منزل سے دور نہیں کرتا یا منفی اثر چھوڑتا ہے۔ لہذا، ہماری تمام عمارات، ہماری تمام ترقی، سب کچھ سبز ہے، یہ پائیدار ہے‘۔
رائل کمیشن فار العلا کے چیف ٹورازم آفیسر نے کہا کہ ’ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ پائیداری کے عزم کے مطابق ہو‘۔