سعودی عرب میں مزید 174 صنعتی لائسنس جاری، سرمایہ کاری بڑھ گئی
ستمبر کے دوران لائسنسوں سے منسلک سرمایہ کاری کا حجم 5.3 بلین ریال تھا۔ (فوٹو:عرب نیوز)
سعودی عرب کی وزارت صنعت اور معدنی وسائل نے ستمبر میں 174 صنعتی لائسنس جاری کیے جب کہ اگست میں یہ تعداد 136 تھی۔
وزارت صنعت کے ایک بیان کے مطابق اس سال کے پہلے 9 مہینوں میں جاری ہونے والے اجازت ناموں کی مجموعی تعداد 969 ہو گئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ اجرا صنعتی اور کان کنی کے شعبوں کو فروغ دینے اور پائیدار ترقی کے حصول میں تعاون کرنے کے مقصد سے ہم آہنگ ہے۔
وزارت صنعت کے بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ ستمبر کے دوران لائسنسوں سے منسلک سرمایہ کاری کا حجم 5.3 بلین ریال تھا۔
سمال انٹرپرائزز نے 88.51 فیصد فنڈنگ حاصل کی۔ اس کے بعد میڈیم کمپنیاں 10.92 فیصد اور مائیکرو سائز کمپنیاں 0.57 فیصد تھیں۔
جاری کیے گئے مجموعی لائسنسوں میں قومی کارخانوں کا سب سے زیادہ حصہ 76.44 فیصد، غیر ملکی اداروں نے 12.07 فیصد اور مشترکہ سرمایہ کاری کے اداروں نے 11.49 فیصد ریکارڈ کیا۔
لائسنسوں کو پانچ صنعتی سرگرمیوں میں تقسیم کیا گیا جس میں 26 کے ساتھ دھاتی مصنوعات تیار کی گئیں، اس کے بعد غیر دھاتی دھاتی مصنوعات 24 کے ساتھ تھیں۔
کھانے کی مصنوعات 22 لائسنس یافتہ، ربڑ اور پلاسٹک 17، کاغذ اور اس کی مصنوعات 13 کے ساتھ آئیں۔
دوسری طرف، ستمبر میں 82 فیکٹریوں نے پیداوار شروع کی جو اگست میں 87 سے کم تھی جس کی مجموعی سرمایہ کاری 1.9 بلین ریال ہے۔
ان پلانٹس میں سے 78.05 فیصد قومی کارخانے، 17.07 فیصد غیر ملکی ادارے اور 4.88 فیصد مشترکہ سرمایہ کاری کے ادارے تھے۔
یہ تعداد ستمبر کے آخر تک مملکت میں موجودہ فیکٹریوں کی تعداد 11 ہزار 273 تک لے جاتی ہے جس کی سرمایہ کاری کا مجموعی حجم 1.498 ٹریلین ریال لگایا گیا ہے۔
توانائی اور پیٹرو کیمیکل کے بعد کان کنی تیزی سے سعودی عرب کی اقتصادی ترقی کا ایک لازمی عنصر ہے کیونکہ مملکت اپنی معیشت کو تیل کی پیداوار اور برآمدات سے دور کرنا چاہتی ہے۔