Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی وزیر خارجہ اچانک بغداد پہنچ گئے، عراقی وزیر اعظم سے ملاقات

دورہ عراق کا  پیشگی اعلان سکیورٹی وجوہ کی بنیاد پر نہیں کیا گیا تھا۔ (فوٹو: اے پی)
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے مقبوضہ مغربی کنارے کے دورے کے بعد اتوار کو اچانک عراق کا دورہ کیا ہے۔
 انتونی بلنکن نے بغداد میں عراقی وزیر اعظم شیعہ السوڈانی سے ملاقات کی۔
اے ایف پی کے مطابق عراقی پرائم منسٹر آفس کا کہنا ہے ’توقع ہے دونوں رہنما حماس، اسرائیل جنگ میں توسیع کے خطرات پر بات چیت کریں گے‘۔
امریکی وزیر خارجہ کے دورہ عراق کا  پیشگی اعلان سکیورٹی وجوہ کی بنیاد پر نہیں کیا گیا تھا۔
اسرائیل اور حماس کی جنگ کے بعد سے عراق میں امریکہ کے زیر استعمال فوجی اڈوں پر راکٹ اور ڈرون حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
بلنکن نے اتوار کو کہا کہ ’میں نے واضح کردیا ہے کہ ایران سے وابستہ ملیشیا کی طرف سے حملے یا دھمکیاں مکمل طور پر ناقابل قبول ہیں‘۔
 عراقی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے کہا ’ہم اپنے لوگوں کے تحفظ کےلیے ہر ضروری قدم اٹھائیں گے‘۔
واشنگٹن نے الزام عائد کیا ہے کہ شام میں امریکی فوجیوں پر حملوں میں بھی ایران کا ہاتھ ہے۔ پینٹا گون کے مطابق 17 اکتوبر سے 3 نومبر کے درمیان عراق میں 17 اور شام میں 12 حملے ہوئے ہیں۔
عراق میں تقریبا ڈھائی ہزار فوجی تعینات ہیں جنہیں داعش کے خلاف جنگ میں اپنے عراقی ہم منصبوں کو مشورہ دینے کا کام سونپا گیا ہے۔
عراقی وزیر اعظم نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ذمہ داروں کے تعین کرنے کے لیے تحقیقات کی جارہی ہے‘۔
عراقی وزیر اعظم نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور اسرائیل کے فوجی آپریشن کو فلسطین عوام کے خلاف’ نسل کشی‘ قرار دیا۔
یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مشرقی وسطی کا دوسری مرتبہ ہنگامی دورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کے دورے کے بعد سنیچر کو اردن میں عرب وزرائے خارجہ اور اردن کے فرمانروا سے بات چیت کی تھی۔
اتوار کی صبح وہ فلسطینی صدر محمود عباس سےملاقات کے لیے مقبوضہ مغربی کنارے گئے جس کے بعد قبرص میں مختصر قیام کیا۔

شیئر: