Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلم سفارتکار خواتین کو بعض چیلنجوں کا سامنا ہے: حنا ربانی کھر  

کانفرنس کا موضوع ’جدید معاشروں میں مسلم خواتین، مواقع اور چیلنج‘ تھا۔ (فوٹو: ایس پی اے)
پاکستان کی سابق وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے بدھ کو جدہ میں ’اسلام میں خواتین‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کیا ہے۔
 خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق کانفرنس کے  چوتھے سیشن کا موضوع ’جدید معاشروں میں مسلم خواتین، مواقع اور چیلنج‘ تھا۔ 
حنا ربانی نے سفارتکاری کے شعبے میں مسلم خواتین کی کارکردگی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ’مسلم سفارتکار خواتین کو بعض چیلنجوں کا سامنا ہے‘۔ 
انہوں نے کہا ’ تاریخ بتاتی ہے سفارتکاری کے شعبے میں مسلم خواتین کا حصہ محدود ہے۔ اب تدریجی تبدیلی آنے لگی ہے‘۔
’بعض خواتین سفارتکاری اور بین الاقوامی تعلقات کے میدان میں آنے کی کوششیں کررہی ہیں‘۔ 
کانفرنس سے امریکہ میں فیملی کی نگراں بین الاقوامی تنظیم کی چیئرپرسن شارون سلیٹر نے بھی ’خلیج، عالم عرب اور مسلم دنیا میں خواتین‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ گزشتہ دو عشروں کے دوران اقوام متحدہ کے معاہدوں کی غیر اعلانیہ تشریح نو کی کوششیں ہورہی ہیں جن سے انسانی حقوق کی شکل بعض اوقات بگڑ کر رہ گئی بلکہ مبینہ تشریحات نے خواتین، بچوں اور فیملی کو نقصان پہنچایا۔ 
او آئی سی کے ماتحت انسانی حقوق کی مجلس قائمہ کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر نورہ الرشود نے کہا کہ’ عالمی سطح پر خواتین نے  گزشتہ عشروں کے دوران بیشتر ملکوں میں جدیدیت کے عمل اور وسیع کوششوں کے بعد کئی حقوق حاصل کیے ہیں‘۔ 
افغانستان میں ہلال احمر کی سابق چیئرپرسن فاطمہ جیلانی نے مقامی روایات اور اسلامی تعلیمات کے درمیان ہم آہنگی کا جائزہ لیا۔  

خواتین کو تعلیم  کے ساتھ مردوں کے شانہ بشانہ کلیدی عہدوں پر فائز ہونے کا موقع دیا جائے (فوٹو: ایس پی اے)

افغانستان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی خصوصی ایلچی نے کہا کہ ’اقوام متحدہ  خواتین کو تعلیم و روزگار میں خصوصا بااختیار بنانے کے حوالے سے کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔ کہ تعلیم کے  سلسلے میں امتیاز ختم کرنا ہوگا‘۔ 
انڈو نیشیا میں جامعہ محمدیہ کے ماتحت اسلامک سٹڈیز فیکلٹی کی ڈین ڈاکٹر فاطمہ فواد نے کہا کہ ’خواتین کے تعلیمی حقوق کے حوالے سے اسلامی تناظر میں مہم جاری ہے‘۔
’کوشش کی جارہی ہے کہ خواتین کو تعلیم کے سلسلے میں مکمل مواقع میسر ہوں۔ اس کا نتیجہ تعلیم یافتہ مسلم خواتین کے حق میں برآمد ہوگا۔ تعلیم یافتہ خواتین معاشرے اور ریاست کو بدلنے میں موثر اور اہم کردار ادا کریں گی‘۔ 
جدہ میں عفت یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ھیفا جمل اللیل نے کہا ’ اسلام نے خواتین کی تعلیم  پر بڑی توجہ دی ہے۔ تعلیم عصر حاضر کی مسلم خواتین کی زندگی میں بہت اہم کردار ادا کررہی ہے‘۔ 
انہوں نے مزید کہا’معاشروں کی ترقی میں خواتین کی اہمیت سے واقفیت کے باوجود  بعض معاشروں کے  بارے میں خواتین کے مسائل سے متعلق منفی رپورٹیں آرہی ہیں۔ جن سے ظاہر ہوتا ہے خواتین کو چیلنج درپیش ہیں۔
ان کا کہنا تھا ’ضرورت اس بات کی ہے کہ خواتین کو تعلیم  کے ساتھ مردوں کے شانہ بشانہ کلیدی عہدوں پر فائز ہونے کا موقع دیا جائے‘۔ 

شیئر: