انضمام الحق اور پی سی بی آمنے سامنے، ’انضمام تمام قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں‘
پی سی بی کے مطابق انضمام الحق نے خود استعفے میں لکھا کہ پی سی بی تحقیقات کرے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ انضمام الحق قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ ’قانونی طور پر انضمام الحق استعفیٰ دے بھی دیں تو 6 مہینے تک میڈیا میں بات نہیں کرسکتے، وہ تمام قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔‘
بدھ کی رات کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شاید انضمام الحق خود کام جاری نہیں رکھنا چاہتے تھے، ان کا معاملہ تحقیقات میں ہے اس لیے کچھ زیادہ نہیں کہیں گے۔
’انضمام کا استعفیٰ قبول کیا ہوتا تو وہ عہدے سے فارغ ہوتے اور کہانی ختم ہوتی، وہ بہت بڑے کرکٹر ہیں، پی سی بی ان کی عزت کرتا ہے۔‘
چند دن قبل انضمام الحق کا مبینہ طور پر مفادات کے ٹکراؤ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد وہ چیف سلیکٹر کے عہدے سے مستفی ہوگئے تھے۔ پی سی بی نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔
بدھ کی رات کو انضمام الحق نے جیو ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ بورڈ کو ان کے وکیل نے ای میل کی کہ ہمیں کہ بلایا جائے۔ ’تاہم نہ ہمیں بلایا جارہا ہے اور نہ ای میل کا جواب دیا جا رہا ہے۔‘
’مجھے ٹی وی سے پتا چلا کہ میرا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا، استعفیٰ قبول نہ ہونے کا بورڈ والوں نے نہیں بتایا، بورڈ والے اب بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے ذکا اشرف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چیئرمین بورڈ 4 ماہ کے لیے آئے تھے، اب مزید 3 ماہ توسیع ملی ہے، توسیع لے رہے ہوتے ہیں تو کوشش کرتے ہیں کہ اپنی چیزیں دوسروں پرڈال دیں، انسان بچنے کی کوشش کرتا ہے کہ یہ میری غلطی نہیں اس کی ہے۔
انضمام الحق نے مزید کہا کہ ٹیم برا کھیلتی ہے تو میں ذمہ داری لینے کو تیار ہوں۔ ’ایک بیان آیا کہ تمام ذمہ داری انضمام اور بابر کو دی گئی تھی ا گر لڑکوں کو یہ پیغام جاتا کہ چیف سلیکٹر بھی ہمارا ہے، ٹیم اور کپتان بھی ہمارا ہے تو ان کے دل بڑے ہوجاتے۔‘
انضمام الحق کے انٹرویو کے فورا بعد پی سی بی نے بیان جاری کیا۔ بیان کے مطابق ’پاکستان کرکٹ کی ترقی میں انضمام الحق اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پی سی بی کی نیت خراب ہوتی تو انضمام الحق کو ہٹا دیتے، تحقیقات نیک نیتی کی بنیاد پر کر رہے ہیں، انضمام الحق کو عزت دینے کی وجہ سے ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا۔‘
’انضمام الحق نے خود استعفے میں لکھا کہ پی سی بی تحقیقات کرے، کچھ ثابت نہیں ہوتا تو وہ دوبارہ عہدہ سنبھالیں گے۔‘
پی سی بی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انضمام الحق نے کہیں نہیں لکھا کہ وہ پی سی بی کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی لکھا تھا کہ الزامات ثابت نہیں ہوتے تو انضمام دوبارہ عہدہ سنبھالیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کاکہنا ہے کہ 3 مہینے کی توسیع یا 4 مہینے کیلئے چیئرمین پی سی بی کا آنا انضمام کا ذاتی تبصرہ ہے،ان کا یہ کہنا درست ہے کوئی بھی چیئرمین ڈویلپمنٹ کا کام نہیں کرسکتا البتہ دوسروں پر ذمہ داری ڈالنے والی ان کی بات درست نہیں۔