ٹرمپ کا دوبارہ صدر منتخب ہونے پر لاکھوں افراد کو ملک بدر کرنے کا ارادہ، رپورٹ
ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن کی جانب سے 2024 کے انتخابات کے لیے صدارتی امیدوار ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ منتخب ہونے پر لاکھوں افراد کو ملک بدر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اگر ڈونلڈ ٹرمپ 2024 کے انتخابات میں صدر منتخب ہو جاتے ہیں تو ہر سال لاکھوں غیرقانونی مقیم افراد کو ملک سے نکالیں گے اور ان کو کیمپوں میں رکھا جائے گا۔
یہ رپورٹ سابق صدر کے کئی مشیروں کے انٹرویوز پر مبنی ہے جس میں ان کی حکومت میں امیگریشن پالیسیوں کی نگرانی کے مشیر سٹیفن ملر کا انٹرویو بھی شامل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر کی جانب سے یہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا ملک بدری کا آپریشن ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق ہر سال لاکھوں لوگوں کو نکالا جائے گا اور اس میں وہ لوگ بھی شامل ہوں گے جو دہائیوں سے امریکہ میں آباد ہیں۔
اس سلسلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے الیکشن مہم سے رابطہ کیا گیا تھا تاہم فوری طور پر جواب نہیں دیا گیا جبکہ وائٹ ہاؤس نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
ٹرمپ ریپبلکن کی جانب سے 2024 کے انتخابات کے لیے اہم صدارتی امیدوار ہیں اور امکان ہے کہ وہ انتخابات میں ایک مرتبہ پھر صدر جو بائیڈن کے آمنے سامنے ہوں گے۔
بائیڈن اور ہیرس کیمپین نے ایک بیان میں ٹرمپ کے امیگریشن منصوبوں کو ’شدید، نسل پرستانہ اور ظالمانہ‘ قرار دیا ہے جن کا مقصد ’خوف پھیلانا اور تقسیم کرنا ہے۔‘
امریکی اخبار کے مطابق سابق صدر بعض مسلم ممالک کے لوگوں کے داخلے پر پابندی کو دوبارہ بحال کریں گے۔
اکتوبر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہودیوں کے ایک کنوینشن سے خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ دوبارہ منتخب ہونے پر وہ مسلمانوں پر سفری پابندیاں عائد کریں گے۔
آپ کو سفری پابندی یاد ہے نا؟ ایک دن سفری پابندی بحال کروں گا
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ منصوبے کے دیگر حصوں میں نظریاتی خیالات کے حامل ویزا درخواست دینے والوں کی سکریننگ، غیرمحفوظ سمجھے جانے والے بعض ممالک کے لوگوں کی عارضی طور پر محفوظ سٹیٹس کو منسوخ کرنا، غیرقانونی تارکین وطن والدین کے امریکہ میں پیدا ہونے والے بچوں کے لیے شہریت کے پیدائشی حق کو ختم کرنا شامل ہے۔