دو ماہ کے تعطل کے بعد کینیڈین شہریوں کے لیے انڈین ای ویزا سروس بحال
انڈیا میں سرکاری پالیسی کے مطابق کینیڈا سے کاروبار اور سیاحت کے لیے آنے والوں کو ای ویزا کی سہولت دی جاتی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
انڈیا نے دو ماہ کے تعطل کے بعد کینیڈا سے آنے والے سیاحوں اور کاروباری افراد کے لیے ای ویزا کے اجرا کی سہولت کو بحال کر دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق بدھ کو بحال کی جانے والے ای ویزا سروس کو دو ماہ قبل اُس وقت بند کیا گیا تھا جب کینیڈا کی حکومت نے اپنے ملک میں ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل میں انڈیا کی حکومت پر ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔
اس فیصلے سے کینیڈا اور انڈیا کی حکومتوں کے درمیان تناؤ میں کمی آئے گی تاہم ایسی توقع نہیں کی جا رہی کہ مستقبل قریب میں دونوں ملکوں کے مابین تعلقات زیادہ بہتر ہو سکیں گے۔
فیصلے سے آگاہ انڈین حکومت کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ ’کینیڈین شہریوں کے لیے انڈیا کی ای ویزا سروس بحال کر دی گئی ہے۔‘
عہدیدار نے یہ نہیں بتایا کہ اس فیصلے سے انڈیا کے کینیڈا کے ساتھ تعلقات میں کوئی زیادہ بہتری آئے گی۔
انڈیا میں سرکاری پالیسی کے مطابق کینیڈا سے کاروبار اور سیاحت کے لیے آنے والوں کو ای ویزا کی سہولت دی جاتی ہے۔
ستمبر میں انڈیا نے کینیڈا کے لیے 13 کیٹیگریز کے ویزے معطل کر دیے تھے تاہم گزشتہ ماہ ان میں سے چار کیٹیگریز میں بحال کر دیے گئے۔
دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات اس وقت سخت کشیدگی کا شکار ہوئے جب کینیڈین وزیراعظم جسٹس ٹروڈو نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ اُن کی حکومت وینکیور کے علاقے میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں انڈین حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے معاملے کو دیکھ رہی ہے۔
سکھ رہنما ہردیپ سنگھ انڈیا میں مقیم سکھوں کے لیے ایک الگ ملک خالصتان بنانے کے مطالبے کے حامی تھے۔