یرغمالیوں کی تلاش کے لیے برطانیہ کا غزہ کی فضائی نگرانی کا فیصلہ
برطانیہ کے مطابق فضائی نگرانی کے لیے غیر مسلح ڈرونز استعمال کیے جائیں گے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی تلاش میں مدد فراہم کرنے کے لیے برطانوی فوج نے غزہ کی فضائی نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کی وزارت دفاع نے جاری بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کو ریسکیو کرنے کے لیے مشرقی بحیرہ روم سیمت غزہ اور اسرائیل کی فضائی نگرانی کریں گے۔
بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان فوجی پروازوں کا آغاز کب ہوگا تاہم اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ غیرمسلح ہوں گی اور ان کا مقصد صرف یرغمالیوں کو بچانا ہے۔
7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد حماس نے 240 اسرائیلوں کو یرغمال بنایا تھا جن میں غیر ملکی بھی شامل تھے۔ یرغمالیوں میں سے 110 کو رہا کیا جا چکا ہے۔
عارضی جنگ بندی کے اختتام پر اسرائیل نے جمعے سے ایک مرتبہ پھر غزہ پر حملوں کا آغاز کر دیا ہے جس کے بعد باقی یرغمالیوں کی رہائی کی امیدیں کھٹائی میں پڑ گئی ہیں۔
برطانیہ کا کہنا ہے کہ حماس کے اسرائیل پر حملے میں اس کے کم از کم 12 شہری ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ پانچ لاپتہ ہیں۔
تاہم برطانیہ نے واضح نہیں کیا کہ حماس نے اس کے کتنے شہریوں کو یرغمال بنا رکھا رہے۔
وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ’نگرانی کرنے والا طیارہ غیر مسلح ہوگا اور اس کا جنگی کردار نہیں ہے۔ اس کا کام صرف یرغمالیوں کو تلاش کرنا ہے۔‘
بیان کے مطابق ’یرغمالیوں کو ریسکیو کرنے کے حوالے سے معلومات متعلقہ حکام کو بھجوائی جائیں گی جو ریسکیو کرنے کے ذمہ دار ہیں۔‘
برطانوی وزیر وکٹوریا ایٹکنز نے نشریاتی ادارے بی بی سی کو بتایا کہ اس مقصد کے لیے ’غیر مسلح اور بغیر پائلٹ ڈرونز‘ بھی استعمال کیے جائیں گے۔
امریکہ کے ساتھ برطانیہ نے بھی اکتوبر میں متعدد فوجی ذرائع مشرقی بحیرہ روم میں بروئے کار لائے تھے تاکہ ’اس تنازع میں کسی قسم کی نقصان دہ مداخلت‘ سے بچا جا سکے۔
اُس وقت برطانوی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ میری ٹائم پٹرولنگ کے علاوہ سرویلنس کے لیے طیارے تعینات کیے گئے ہیں۔