قریہ القصار فرسان کمشنری سے 5 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے(فوٹو، ایکس)
جازان ریجن مختلف تمدنوں کے مرکز کی حیثیت سے تاریخی سیاحتی مقامات سے مالا مال ہے۔ یہاں جزائر فرسان کا ’قریہ القصار‘ سیاحوں میں غیر معمولی طور پر مقبول ہورہا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق قریہ القصار فرسان کمشنری سے 5 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے یہ یہاں کے خوبصورت ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔
القصار قریہ پرفضا مقام ہے یہاں سال بھر آب و ہوا معتدل رہتی ہے۔ میٹھے پانی کے کنویں، پرانے درخت وںاور نخلستان سے آباد ہے۔
القصار کے نمایاں ترین کنوؤں میں ’عابدہ‘ نامی کنویں کی بڑی شہرت ہے یہ قریے کے شمالی راستے پر واقع ہے یہاں چھوٹی چھوٹی دکانیں ہیں جہاں سے قریے کے لوگ غذائی اشیا خریدتے ہیں۔ یہاں مچھلیاں فروخت کرنے والا مرکز بھی ہے۔ ہر صبح کو ماہی گیر یہاں شکار کی جانے والی مچھلیاں لے کر آتے ہیں۔
القصار قریے کی امتیازی خوبی یہ ہے کہ جب سے یہ قائم ہوا ہے تب سے موسم گرما گزارنے کےلیے یہ خاص ہے۔
قریہ پانچ محلوں پر مشتمل ہے۔ تین میٹر چوڑی سڑکیں بنی ہوئی ہیں جو قریے کی اس شاہراہ سے جڑی ہوئی ہیں جو شمال سے لے کر جنوب تک چلی گئی ہیں۔ قریے کی جامع مسجد، تقریبات کا میدان بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔
الفرسان کے باشندے موسم گرما میں القصار قریے میں شادی کی تقریبات رکھتے ہیں۔ مقامی لوگ اسے ’الشدہ‘ کا موسم کہتے ہیں۔ اس وجہ سے موسم گرما کا نام الشدہ رکھے ہوئے ہیں وہ اس موسم میں آرام اور اچھا وقت گزارنے کے لیے القصار پہنچ جاتے ہیں۔
القصار قریے میں ہر سال الحرید میلہ بھی لگتا ہے جس میں شرکت کے لیے جزیرہ فرسان اور جازان کے باشندے کثیر تعداد میں پہنچتے ہیں۔ مملکت کے مختلف شہروں اور علاقوں کے باشندے الحرید میلے میں شرکت کے لیے آتے ہیں۔
القصار قریہ ریستورانوں، عوامی قہوہ خانوں، سمندری دستکاریوں کی نمائش اور الفرسان کے تاریخی نوادر پر مشتمل عجائب گھر سے آباد ہے۔