ملک کو اس حال تک پہنچانے والوں کا احتساب ہونا چاہیے: نواز شریف
نواز شریف نے نام لیے بغیر عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا (فوٹو: پی ایم ایل این)
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ’ہم ملک کی خدمت کرنا چاہتے ہیں لیکن ساتھ ہی دوددھ کا دودھ اور پانی کا پانی بھی چاہتے ہیں کہ اس ملک کو یہاں تک کس نے پہنچایا اور ان کا احتساب بھی ہونا چاہیے۔‘
جمعے کو لاہور میں مسلم لیگ کے پارلیمانی بورڈ سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے عمران خان کا نام لینے سے گریز کرتے ہوئے ’کھلنڈرا‘ کا لفظ استعمال کیا۔
’حال ہی میں حکومت میں آیا تھا یا لایا گیا تھا، اس کو ملک یا معیشت کا سرے سے پتہ نہیں تھا۔‘
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’وہ زبانی کلامی ریاست مدینہ کا ذکر کرتے رہے مگر انہیں پتہ ہی نہیں کہ ریاست مدینہ کیا تھی اور کیا سکھاتی ہے۔‘
نواز شریف نے تفصیل میں گئے بغیر فقط اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’جس قسم کے قصے کہانیاں سامنے آ رہی ہیں، اگر یہی کچھ کرنا تھا کہ کم از کم مدینے کی ریاست کا نام تو نہ لیتے۔‘
مسلم لیگ ن کے قائد نے القادر ٹرسٹ کیس کا تذکرہ کرتے ہوئے 190 ملین پاؤنڈ کی رقم کے سکینڈل کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ’ڈاکہ‘ قرار دیا۔
’اس کرپشن کا ثبوت یہ ہے کہ بند لفافہ لہرا کر کہا گیا کہ اس کی منظوری دے دیں۔ یہ خود چور ہیں اور دوسروں کو چور کہتے رہے۔‘
نواز شریف نے اپنے بارے میں کہا کہ انہیں سات سال بعد انصاف مل رہا ہے۔
’ظلم تو ڈھایا گیا، لیکن اس کا ازالہ کرتے کرتے کتنے سال لگ گئے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دھرنوں کے موقع پر دوسروں کو گریبان سے پکڑ کر نکالنے کی بات کرنے والا آج کہاں بیٹھا ہے۔‘
انہوں نے نام لیے بغیر عمران خان پر الزام لگایا کہ انہوں نے سیاست میں دراڑ ڈالی اور نسلوں کو خراب کیا۔