Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: ریاست مدھیہ پردیش میں کُھلے عام گوشت کی فروخت پر 10 دُکانیں مسمار

مدھیہ پردیش کے شہروں بھوپال اور اُجین میں مسمار کی گئی دُکانیں تین لوگوں کی ملکیت ہیں۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈین ریاست مدھیہ پردیش میں غیرقانونی طور پر گوشت فروخت کرنے والی 10 دُکانوں کو مسمار کردیا گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق مدھیہ پردیش کے شہروں بھوپال اور اُجین میں مسمار کی گئی دُکانیں تین لوگوں کی ملکیت ہیں جو مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رہنما پر حملے میں بھی ملوث تھے۔
مدھیہ پردیش میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دُکانیں مسمار کرنے کی کارروائی وزیراعلیٰ موہن یادیو کے احکامات کی روشنی میں کی گئی ہے جس کے مطابق کھلے عام گوشت فروخت کرنے پر پابندی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہ تمام لوگ جو بغیر اجازت کے ایسی دُکانیں چلا رہے ہیں انہیں بھی حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنا کاروبار بند کر دیں ورنہ اُن کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
دوسری جانب بھوپال میں مسمار کی گئی دُکانوں کے مالکان کی شناخت فرخ، بلال اور اسلم کے نام سے ہوئی ہیں اور یہ افراد مبینہ طور پر بی جے پی رہنما دیوندر ٹھاکر پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔
ایک مقامی پولیس افسر نے انڈین میڈیا کو بتایا کہ ان تینوں افراد نے بی جے پی رہنما پر تلوار سے حملہ کیا تھا جس میں اُن کی ہتھیلی ہاتھ سے الگ ہوگئی تھی۔
اس سے قبل ان افراد کو اقدام قتل کے مقدمے میں بھی گرفتار کیا گیا تھا اور اُن کے خلاف مزید 13 مقدمات بھی درج ہیں۔

شیئر: