Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ناممکن کچھ بھی نہیں‘ معذوری کے باوجود تین ہزار کلومیٹر کا سفر

سفر کا آغاز ریاض سے کیا پھر مکہ مکرمہ سے کاوسٹ پہنچے ( فوٹو: اخبار 24)
سعودی عرب کی کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی ’کاوسٹ‘ کے پروفیسرمیتھیو بارسانی نے معذوری کو اپنی کمزوری نہیں بننے دیا۔ انہوں نے ویل چیئر کی مدد سے تین ہزار کلومیٹر کا سفر طے کر کے نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق پروفیسر نے سپورٹس اور جسمانی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور معزور افراد میں شعور و آگاہی بیدار کرنے کے لیے اس مہم کا انتخاب کیا۔  
مہم کے ذریعے انہوں نے مملکت کے خوبصورت مقامات اور مختلف علاقوں کی سعودی مہمان نوازی کو بھی نمایاں کیا۔
انہوں نے اس مہم جوئی کے ذریعے یہ ثابت کردیا کہ ہمت اورمستقل مزاجی ہوتو کوئی بھی کام ناممکن نہیں۔ 
پروفیسر میتھیو بارسانی نے اپنے سفر کا آغاز دمام سے ریاض کے لیے کیا۔
بعدازاں وہاں سے بریدہ، حائل، العلا ریڈ سی انٹرنیشنل کمپنی، مدینہ منورہ، مکہ مکرمہ سے کاوسٹ پہنچے۔ 
اپنے سفر میں پروفیسر بارسانی نے کاوسٹ کے سائنس دانوں کی جانب سے تیار کردہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جو ان کی جسمانی حالت اور صحت کے بارے میں آگاہ رکھتی تھی۔ 
استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی میں جدید بائیو سینسرز سے لیس ایک ہیلمٹ، جیکٹ اور شرٹ شامل تھی جن میں نصب انتہائی حساس سینسرز سے ان کے دل کی دھڑکن، ڈوپامائن کی سطح، توانائی، جسم سے پسینے کے اخراج اور نقل و حرکت کو ریکارڈ کیا جا سکتا تھا۔

شیئر: