Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں جنگ سے 5 لاکھ 76 ہزار افراد قحط کا شکار ہیں: اقوام متحدہ

7 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ میں اب تک 20 ہزار سے زائد فلسطینی مارے گئے ہیں (فوٹو: اے پی)
اقوام متحدہ کی جانب سے جمعرات کو جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کے  پانچ لاکھ سے زائد لوگوں کو  قحط  کا سامنا ہے کیونکہ 10 ہفتے قبل شروع ہونے والی جنگ کے سبب خوراک کی کافی مقدار غزہ میں داخل نہیں ہو رہی۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے عالمی ادارہ خوراک کے چیف اکانومسٹ عارف حسین کا کہنا ہے کہ ’یہ ایسی صورتحال ہے کہ جہاں غزہ کا ہر باشندہ بھوکا ہے۔ ‘
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جنگ اس شدت سے جاری رہا اور خوراک کی ترسیل بحال نہیں ہوئی تو اگلے چھ مہینے کے اندر غزہ کی آبادی کو مکمل قحط کا سامنا ہوگا۔
اقوام متحدہ سمیت 23 غیرحکومتی تنظیموں کی جانب جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی کل آبادی خوراک کے بحران کا شکار ہے جبکہ پانچ لاکھ 76 ہزار لوگوں کو قحط کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کے کارکنان نے غزہ کے ہسپتالوں کے ناقابل برداشت مناظر کے بارے میں رپورٹ کیا ہے جہاں زخموں سے چور بیڈز پر پڑے زخمی مریض پانی مانگتے رہے لیکن وہاں موجود چند ایک نرسز اور ڈاکٹروں کے پاس ان کو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں۔
امدادی کارکنان نے ایک دن پہلے اہیلی اور شفا ہسپتال میں طبی اور دیگر سامان فراہم کیے تھے۔
دوسری جانب غزہ میں انٹرنیٹ کی بندش کے دوسرے دن بھی اسرائیلی بمباری جاری رہا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ شمالی غزہ کو حماس کے جنگجوں سے صاف کرنے کے آخری مرحلے میں ہیں لیکن جنوب میں لڑائی کئی مہینے تک جاری رہ سکتی ہے۔

غزہ میں انٹرنیٹ کی بندش کے دوسرے دن بھی اسرائیلی بمباری جاری رہا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

7 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ میں اب تک 20 ہزار سے زائد فلسطینی مارے گئے ہیں جب کہ غزہ کی 80 فیصد آبادی بے گھر ہوچکی ہے۔
غزہ میں خوراک کی ترسیل تقریبا بند ہے اور عالمی ادارہ خوراک کا کہنا ہے کہ 90 فیصد غزہ کی آبادی کو دن میں ایک وقت کا کھانا بھی دستیاب نہیں۔

اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کو بے دریغ مارنے کی رپورٹس، ’خطرے کی گھنٹی‘

قبل ازیں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسے اسرائیلی فوجیوں کے غزہ میں کم از کم 11 نہتے فلسطینیوں کو ’بےدریغ‘ ہلاک کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
 اے ایف پی کے مطابق مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں دفتر نے کہا کہ مبینہ طور پر یہ ہلاکتیں رواں ہفتے غزہ شہر کے رمل محلے میں ہوئیں۔
 بیان میں مزید  کہا گیا ہے کہ اسے ’تشویشناک معلومات موصول ہوئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (اسرائیلی فوج) نے کم از کم 11 نہتے فلسطینیوں کو بے دریغ ہلاک کیا ہے۔‘
بیان کے مطابق ’یہ واقعہ ممکنہ جنگی جرم کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ان نہتے مردوں کو ان کے خاندان کے افراد کے سامنے مارا گیا۔‘
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں نے خواتین اور بچوں کو ایک کمرے میں جانے کا بھی حکم دیا اور یا تو ان پر گولی چلائی یا کمرے میں دستی بم پھینکا جس سے مبینہ طور پر کچھ شدید زخمی ہوئے جن میں ایک شیرخوار اور ایک بچہ بھی شامل تھا

شیئر: