Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عام انتخابات، کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں آج سے دائر ہوں گی

عمران خان سمیت اختر مینگل اور دیگر کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں آٹھ فروری کو منعقد ہونے والے عام انتخابات کا تیسرا اہم مرحلہ آج سے شروع ہو رہا ہے۔ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف امیدوار آج اپیلیں دائر کریں گے۔
یہ اپیلیں یکم جنوری سے تین جنوری تک دائر کی جاسکیں گی۔
سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد بھی آج اپیل دائر کریں گے۔
ریٹرننگ افسران کی طرف سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے تحریری مصدقہ فیصلے جاری نہ ہونے پر اپیلوں میں تاخیر کے خدشات بھی پیدا ہوگئے ہیں جبکہ ہائی کورٹ ٹربیونلز 10 جنوری تک تمام اپیلوں کے فیصلے کریں گے۔
ریٹرنگ افسران 11 جنوری کو امیدواروں کی نئی لسٹ جاری کریں گے۔ 12 جنوری تک کاغذاتِ نامزدگی واپس لیے جا سکتے ہیں اور 13 جنوری کو امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے۔ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کاغذات کی جانچ پڑتال 13 جنوری تک ہوگی۔
سنیچر کو جب ملک بھر کے اضلاع میں ریٹرننگ افسران نے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی یا جانچ پڑتال کا عمل مکمل کرنے کے بعد امیدواروں کی فہرستیں جاری کیں تو بڑی تعداد میں سیاسی رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے جن میں کئی نامی گرامی شخصیات شامل تھیں۔
ان سیاسی رہنماؤں میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کا نام سرفہرست ہے۔ اُن کے علاوہ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل شامل ہیں۔

کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں یکم سے 3 جنوری تک دائر ہو سکیں گی۔ فوٹو: اے ایف پی

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور پنجاب کی سابق صوبائی وزیر یاسمین راشد بھی اُن شخصیات میں شامل ہیں جن کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔
الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلوں کی سماعت کے لیے 24 اپیلٹ ٹریبیونلز کا نوٹیفیکشن جاری کیا ہے جس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے 9 ججز بطور اپیلٹ ٹریبونل فرائض سرانجام دیں گے۔
4 ججز لاہور ہائیکورٹ پرنسپل سیٹ پر بطور ایپلٹ ٹریبونل فرائض سرانجام دیں گے جبکہ ملتان اور راولپنڈی بینچز پر دو، دو ججز اور بہاولپور بینچ پر ایک جج بطور ایپلٹ ٹریبونل فرائض سرانجام دے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے 5 جج ٹریبونل کے جج کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔
پشاور ہائیکورٹ کے لیے جسٹس شکیل احمد کو الیکشن ٹریبونل جج مقرر کیا گیا ہے جبکہ جسٹس نعیم انور ہائیکورٹ مینگورہ بینچ میں سماعت کریں گے اور جسٹس کامران حیات میاں خیل ہائیکورٹ ایبٹ آباد بینچ کے لیے الیکشن ٹریبونل کے جج ہیں۔
جسٹس محمد فہیم ولی ہائیکورٹ ڈی آئی خان بنچ سے اپیلوں کی سماعت کریں گے جبکہ جسٹس فضل سبحان ہائیکورٹ بنوں بینچ کے لیے الیکشن ٹریبونل کے جج مقرر کیے گئے ہیں۔

ریٹرنگ افسران 11 جنوری کو امیدواروں کی نئی لسٹ جاری کریں گے۔ فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد میں جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس طارق محمود جہانگیری کو الیکشن ٹریبونل کا جج مقرر کیا گیا ہے۔
ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کے لیے سندھ میں بھی ٹریبونلز کا قیام ہوگیا ہے جبکہ سندھ ہائیکورٹ کے 6 ججز اپیلیٹ ٹریبونلز کے لیے نامزد کر دیے گئے ہیں۔
جسٹس ارشد حسین، جسٹس خادم حسین، جسٹس عدنان کریم کراچی، حیدرآباد کی اپیلوں کی سماعت کریں گے جبکہ سکھر میں جسٹس ارشاد علی اور جسٹس ذوالفقار سانگھی فرائض انجام دیں گے اوز جسٹس سلیم لاڑکانہ میں ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کریں گے۔

شیئر: